کم عمر لڑکی کی شادی، نکاح خواں سمیت 6 افراد پر مقدمہ درج

ہندو لڑکی کو گھر سے بھگا کر شادی کرنے پر نکاح خواں سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج فائل فوٹو ہندو لڑکی کو گھر سے بھگا کر شادی کرنے پر نکاح خواں سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج

سندھ کے ضلع جیکب آباد میں کم عمر ہندو لڑکی کو گھر سے بھگا کر شادی کرنے پر نکاح خواں سمیت 6 افراد کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

جیکب آباد سے تعلق رکھنے والی ہندو لڑکی گھر سے لاپتہ ہوئی اور بعد میں پتہ چلا کہ اس نے مبینہ طور پر اسلام قبول کرکے اپنے والد کے ملازم علی رضا سے شادی کرلی ہے۔

گذشتہ روز جیکب آباد کی عدالت نے کم عمر لڑکی کے ساتھ شادی کرنے پر اس کے شوہر کے ساتھ ساتھ نکاح پڑھانے والے مولوی اور گواہان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا جبکہ لڑکی کو چائلڈ پروٹیکشن شیلٹر ہوم منتقل کرنے کی ہدایت کردی۔

تھانہ سول لائن نے عدالت کے حکم پر مبینہ شوہر علی رضا، امروٹ شریف کے گدی نشین اور نکاح خواں سید عزیزاللہ امروٹی، گواہ محمد عمر اور گلن پھوڑ سمیت چھ افراد کے خلاف ریاست کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی۔ مقدمہ سیکشن تین اور چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت درج کرلیا گیا۔

نکاح خواہ سید عزیزاللہ امروٹی سمیت دو گواہوں نے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل کرلی جبکہ شوہر علی رضا مفرور ہے۔

install suchtv android app on google app store