سندھ سرکار ہوگئی مایوس، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا ایڈیشنل آئی جی کی منتقلی کے معاملے پر خط منظرِ عام پر آگیا

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن فائل فوٹو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن

سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کے اختیارات کی کسی ایڈیشنل آئی جی کو منتقلی کے معاملے پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا جواب سامنے آ گیا ہے۔

ڈپٹی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیدہ شفق ہاشمی نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر قائم مقام آئی جی سندھ کی تعیناتی کے سلسلے میں مایوس کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ سندھ سرکار کی جانب سے ڈاکٹر کلیم امام کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاہم آئی جی سندھ وفاق اور صوبے کی مشاورت کے بغیر تعینات نہیں کیا جا سکتا، ڈپٹی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ آئی جی کے عہدے کی تعیناتی کے لیے طے شدہ قانون موجود ہے، معاہدہ 1993 کے تحت صوبے میں قائم مقام آئی جی تعینات نہیں کیا جا سکتا یا آئی جی کے اختیارات کسی اے آئی جی کو منتقل نہیں کیے جا سکتے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں وفاق کی مرضی کے بغیر آئی جی کو ہٹایا نہیں جا سکتا، آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لیے سندھ گورنمنٹ کی درخواست موجود ہے، مجاز اتھارٹی آئی جی سندھ کی تبدیلی کے معاملے کو دیکھ رہی ہے، فیصلہ ہونے کے بعد سندھ حکومت کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

خط کے مطابق کسی بھی ایڈیشنل آئی جی کو قائم مقام آئی جی پوسٹ نہیں کیا جا سکتا، فیصلہ ہونے تک ڈاکٹر سید کلیم امام ہی آئی جی سندھ تعینات رہیں گے۔

install suchtv android app on google app store