تہرے قتل کا معاملہ: سپریم کورٹ کا 3 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم

سپریم کورٹ آف پاکستان فائل فوٹو سپریم کورٹ آف پاکستان

امِ رباب چانڈیو کے خاندان کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ آئندہ 15 دنوں میں ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے ام رباب چانڈیو کے خاندان کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران امِ رباب نے بتایا کہ میہڑ میں ہمیں خطرات کا سامنا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پولیس سے ملزمان نہیں پکڑے جاتے۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پولیس نے اے ٹی سی حیدر آباد میں چالان جمع کرا دیا ہے، مقدمہ منتقلی کی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں زیرالتوا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ سندھ ہائی کورٹ 15 دنوں میں درخواست کا فیصلہ کرے، آئندہ 15 دنوں میں ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کی جائے، ٹرائل 3 ماہ میں مکمل کیا جائے۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ملزم سردار خان چانڈیو کو ضمانت دے دی گئی تھی، ٹرائل کورٹ 3 ہفتوں میں ضمانت منسوخی کا فیصلہ کرے۔

عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ ام رباب اور خاندان کو مکمل سیکیورٹی دی جائے، مفرور افراد کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے کیس کا ٹرائل 3 ماہ میں مکمل کرنے کے ساتھ ہر مہینے پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 12 دسمبر کو چیف جسٹس ثاقب نثار نے تہرے قتل کیس میں آئی جی سندھ کو طلب کرتے ہوئے قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ 17 جنوری 2018 کو ضلع دادو کے تعلقہ میہڑ میں 3 افراد کے قتل کے خلاف سردار خان چانڈیو اور اس کے بھائی برہان چانڈیو سمیت 7 افراد کے قتل کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

install suchtv android app on google app store