کراچی میں سی این جی کی بندش: پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب، شہری پریشان

کراچی میں سی این جی کی بندش فائل فوٹو کراچی میں سی این جی کی بندش

کراچی میں سی این جی کی بندش چھٹے روز بھی جاری رہی، گیس فیلڈز سے سپلائی میں کمی کی بنا پر کی جانے والی بندش سسٹم میں 640 ایم ایم سی ایف ایل این جی شامل ہونے کے باوجود جوں کی توں برقرار رہی اور سی این جی اسٹیشن بند ہونے سے پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا رہا۔

کراچی چیمبر آف کامرس کا الٹی میٹم اور سی این جی اسٹیشن مالکان کا احتجاج بھی کراچی کے شہریوں کے لیے سی این جی کی فراہمی ممکن نہ بنا سکا۔ شہر میں سی این جی اسٹیشن چھٹے روز بھی بند رہے پبلک ٹرانسپورٹ انتہائی کم ہونے سے شہریوں نے بس کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کیا جس کو چھت پر جگہ نہ ملی اس نے حفاظتی جنگلوں، کھڑکی دروازوں پر لٹک کر سفر کیا۔

اسکول وینز کی بڑی تعداد نے بھی بچوں کو اسکول لانے لے جانے کی سروس معطل کردی جس سے والدین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سی این جی پر چلنے والے رکشے پیٹرول پر چلائے جانے سے کرایوں میں بھی اضافہ کردیا گیا 20 روپے سے بڑھاکر 40 روپے اور 40 سے بڑھاکر 60 روپے تک کرایہ وصول کیا گیا، بس اسٹاپس پر شہریوں کا رش لگا رہا اور مسافر گھنٹوں بسوں کی راہ تکتے رہے، بسیں نہ ہونے کی وجہ سے شہری کمرشل لوڈنگ گاڑیوں سوزوکی پک اپ، شہزور اور مزدا ٹرکوں میں بھی سفر کرنے پر مجبور ہوگئے۔

ادھر دفاتر اور بازاروں کے لیے جانے والی خواتین کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اسی طرح کالج اور جامعات کو جانے والی طالبات نے بھی مشکلات کا سامنا کیا،شہریوں نے سوال کیا کہ سب سے زیادہ گیس پیدا کرنیوالے صوبے اور سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہریوں کو کس بات کی سزا دی جارہی ہے، سوئی سدرن گیس کمپنی نے جیسے چپ کا روزہ رکھ لیا ہے۔

سی این جی کب کھلے گی سوئی گیس حکام نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کوئی امید نہیں دلائی ، حکام کے مطابق حکومت کی دی گئی پالیسی میں سی این جی کو سب سے کم ترجیح حاصل ہے گیس پر گھریلو صارفین کا پہلا حق ہے اس لیے سی این جی کی بندش۔ ناگزیر ہے۔

دوسری جانب پورٹ قاسم پر درامدی ایل این جی ٹرمینل نے پلانٹ کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے اڑتالیس گھنٹے کی بندش کا دورانیہ گیس کی قلت کے پیش نظر 24 گھنٹے تک محدود کردیا اور 11 بجے دن سے 640 ایم ایم سی ایف درامدی ایل این جی سسٹم میں داخل کرنا شروع کر دی تاہم کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی کی صورتحال جوں کی توں برقرار رہی۔

ٹرمینل کی بندش کی وجہ سے یہ بات سامنے ائی تھی کہ سندھ کی گیس ایل این جی کے،متبادل کے طور پر پنجاب کو دی جارہی ہے۔ سی این جی کی جمعہ کو فراہمی تاحال غیر یقینی ہے سوئی سدرن گیس حکام کا کہنا ہے کہ گیس کا مطلوبہ پریشر حاصل ہونے تک سی این جی بند رہے گی۔

سی این جی اسٹیشنوں کو گیس کی بندش اورمعاشی حالات سے تنگ ڈرائیور نے رکشا کو آگ لگا دی، پولیس نے رکشا ڈرائیور کو گرفتار کرلیا، تفصیلات کے مطابق گلبہارتھانے کی حدود ناظم آباد نمبر 2 انکوائری آفس کے قریب ناظم آبادملنگی ہوٹل کے قریب رہنے والے ڈرائیو 25 سالہ ریحان ولد غلام رسول نے سی این جی گیس اسٹیشنوں کی مسلسل بندش کے باعث معاشی حالات سے تنگ آ کر اپنے رکشے کو آگ لگا دی، پولیس موقع پر پہنچ گئی اور رکشا ڈرائیور کوحراست میں لے کر پوچھ گچھ کے لیے گلبہار تھانے منتقل کر دیا۔

تفتیش کے دوران رکشا ڈرائیور ریحان نے پولیس کو بتایا کہ5 ماہ قبل اس نے رکشا خریدا تھا اور مسلسل 5 روز سے سی این جی کی بندش کے باعث وہ بہت پریشان تھا جبکہ اس نے 2 ماہ سے گھرکاکرایہ بھی ادا نہیں کیا ہے جس کے باعث مالک مکان آئے دن اسے پریشان کرتا ہے۔

ریحان کا کہنا تھا کہ اس نے سی این جی گیس کی مسلسل بندش، مالک مکان کی جانب سے گھرخالی کرانے کی دھمکی اورمعاشی حالات سے تنگ آکر خودکشی کا سوچا مگر ہمت نہ ہونے کی وجہ سے رکشے کوہی آگ لگا دی۔

 

install suchtv android app on google app store