شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن وفاق، سندھ اور میئر کراچی متفق

شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن  وفاق، سندھ اور میئر کراچی متفق فائل فوٹو شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن وفاق، سندھ اور میئر کراچی متفق

وفاق، سندھ اور میئر کراچی نے شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کی مشترکہ رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی ہے، جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے آپریشن جاری رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تجاوزات کیخلاف آپریشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،اٹارنی جنرل اور میئر کراچی وسیم اختر عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت میں انسداد تجاوزات آپریشن پر وفاق ، سندھ حکومت اور مئیر کراچی نے مشترکہ لائحہ عمل عدالت میں پیش کیا، جس میں وفاقی،صوبائی اور شہری حکومت نے انسدادتجاوزات آپریشن جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

سپریم کورٹ نےتجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ رفاہی پلاٹوں پر گھر،مارکیٹ کو 15 کے بجائے 45 دن کا نوٹس دیا جائے اور سندھ حکومت آپریشن میں شہری حکومت کی 20 کروڑ کی مددکرے۔جس کے بعد سندھ حکومت نے20 کروڑ دینے کے لیے وفاقی حکومت سےمددمانگ لی، میئروسیم اختر نے کہا کہ وفاقی حکومت سےگرانٹ لینے پر مجھے تحفظات ہیں، وفاقی حکومت نےگرانٹ نہ دی تو کیاہوگا؟

جس پر چیف جسٹس نے کہا 20 کروڑکی گرانٹ دیناوفاقی حکومت کی ذمےداری نہیں اور حکم دیا کہ سندھ حکومت خود کے ایم سی کو 20 کروڑ جاری کرے۔

جسٹس فیصل عرب نے کہا سندھ حکومت آنکھ بند کرکےبیٹھی تھی جو شہر تباہ ہو گیا، جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ صورتحال کے ایم سی کی غفلت کے باعث ہوئی جبکہ میئروسیم اختر نے جواب دیا کہ ایسا کہنا درست نہیں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 6 ہفتوں کاپیشگی نوٹس صرف رفاہی پلاٹوں پرقائم گھروں سے متعلق ہے،اٹارنی جنرل نے بتایا کہ بلڈرزمافیا کی غیر قانونی تعمیرات کےخلاف آپریشن جاری رہنا چاہیے۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ ادارے سپریم کورٹ کانام استعمال کرکے گھروں کو گرارہےہیں ، کے ایم سی،ایس بی سی اے کہتی ہے سپریم کورٹ کا حکم ہے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا عدالت کسی کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرے گی، آپریشن قانون کے عین مطابق ہونا چاہیے، کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، جس پر وسیم اختر کا کہنا تھا کہ رفاہی پلاٹوں پر عدالتوں نے حکم امتناع دے رکھے ہیں۔

چیف جسٹس نے سندھ ہائی کورٹ کو15 دن میں تمام کیس ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا 15دن میں کیس نہ نمٹانےپرکیس سپریم کورٹ میں لگادیےجائیں گے۔

install suchtv android app on google app store