چیف جسٹس کے حکم پر شرجیل میمن اسپتال سے جیل منتقل

پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن فائل فوٹو پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے حکم پر پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کو اسپتال سے جیل منتقل کر دیا گیا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شرجیل میمن کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے سے متعلق نوٹس کی سماعت کی۔

اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن نے عدالت کو بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ضمانت مسترد کی تھی جس پر 24 اکتوبر 2017 کو شرجیل میمن کو جیل بھیجا گیا اور پھر ڈاکڑز کی سفارش پر انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔

چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات سے استفسار کیا کہ کیا 2 دن بعد ہی شرجیل کو جیل سے اسپتال منتقل کر دیا گیا جس پر آئی جی نصرت منگن نے کہا کہ نیب کورٹ نے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت دی تھی۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کورٹ نے صرف ٹیسٹ کرانے کا کہا تھا لیکن آپ کو کس نے اسپتال بھیجنے کی اتھارٹی دی اور کہاں لکھا ہے کہ اسپتال منتقل کریں؟

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ شرجیل میمن کو کسی عدالت نے اسپتال بھیجنےکا نہیں کہا اور یہ خود ساختہ رپورٹس ہیں اسی لیے شرجیل میمن کو آج ہی جیل بھیجا جائے۔

اس موقع پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہم دیکھیں گے کہ شرجیل میمن کے کیس کو کس طرح سے پنجاب منتقل کر دیں جس پر وکیل درخواست گزار بیرسٹر فیصل صدیقی نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے پاس اختیار موجود ہے اور قانون بھی موجود ہے۔

شرجیل میمن کی جیل منتقلی

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد آئی جی جیل خانہ جات سپریم کورٹ کراچی رجسٹری سے چلے گئے اور تھوڑی دیر میں عدالت واپس پہنچے جہاں انہوں نے عمل درآمد رپورٹ جمع کرائی۔

آئی جی جیل جیل خانہ جات نصرت منگن نے بتایا کہ شرجیل میمن کو از خود جیل منتقل کیا اور میں عمل درآمد رپورٹ لایا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ جیل میں شرجیل کو کہاں رکھا جائے گا، اس حوالے سے جیلر ہی بتائے گا۔

صحافیوں کے ڈاکڑز کی جانب سے شرجیل میمن کو جیل منتقل کرنے کی اجازت سے متعلق سوال پر آئی جی نصرت منگن نے کہا کہ ڈاکٹرز اور میں نے عدالتی حکم پر عمل کیا ہے۔

install suchtv android app on google app store