چیف جسٹس کا جناح اسپتال کا دورہ، سہولیات کی عدم دستیابی پر برہمی کا اظہار

چیف جسٹس کا جناح اسپتال کا دورہ فائل فوٹو چیف جسٹس کا جناح اسپتال کا دورہ

سندھ بھر میں اسپتالوں کی ابتر صورتحال پر ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار صورتحال کا جائزہ لینے جناح اسپتال پہنچ گئے اور وہاں مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ میں سرکاری اسپتالوں کی ابتر صورتحال کے ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی اور سیکریٹری صحت سندھ فضل اللہ پیچوہو سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا، 'کیا یہ وہی اسپتال ہے جہاں جیل سے آئے خاص ملزمان کو رکھا جاتا ہے؟ اسپتال کے حوالے سے اتنی بری رپورٹس کیوں ہیں؟'

ڈاکٹر سیمی جمالی نے جواب دیا کہ جی یہ وہی اسپتال ہے، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اسپتال کے بیشتر ڈاکٹر ریٹائر ہوچکے ہیں جبکہ پروفیسرز کی تعداد اور اسٹاف کی بھی شدید کمی ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اسٹاف کے علاوہ دیگر آلات اور مشینیں کیوں نہیں ہیں؟

جسٹس ثاقب نثار نے ڈاکٹر سیمی جمالی سے کہا کہ حلف نامہ لکھ کر دیں کہ اسپتال میں ساری سہولتیں موجود ہیں۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے سیکریٹری صحت سے استفسار کیا کہ کیا سرکاری اسپتالوں کو فنڈ مل رہا ہے؟

فضل اللہ پیچوہو نے جواب دیا کہ اسپتالوں کو فنڈز فراہم کررہے ہیں۔

چیف جسٹس نے جناح اسپتال کی ڈاکٹر سیمی جمالی کو ہدایت کی کہ جو سہولیات دستیاب نہیں، وہ لکھ کر دیں۔

سماعت کے دوران ہی چیف جسٹس نے جناح اسپتال کا دورہ کیا اور سہولیات کی عدم دستیابی پر برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا، اس موقع پر مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیئے۔

دوسری جانب چیف جسٹس نے جناح میڈیکل کالج کی کارکردگی کو بھی غیرتسلی بخش قرار دے کر 3 روز میں ڈینٹل کالج کا پرفارما مکمل کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

install suchtv android app on google app store