ناظم جوکھیو قتل کیس میں مقتول کی والدہ بھی مقدمے سے دستبردار ہوگئیں

مقتول ناظم جوکھیو فائل فوٹو مقتول ناظم جوکھیو

ناظم جوکھیو قتل کیس میں مقتول کی والدہ بھی مقدمے سے دستبردار ہوگئیں۔

والدہ، بیوہ اور بچوں کی جانب سے عدالت میں حلف نامہ بھی جمع کرادیا گیاہے۔

ناظم جوکھیو کے ورثا نے عدالت کو بتایا کہ قاتلوں سے صلح ہوگئی ہے اور کیس ختم کرنے پر اعتراض نہیں ہے۔

ورثا نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں حلف نامہ جمع کرادیا ہے۔ عدالت نے قانونی ورثاء سے متعلق اخبار میں اشتہار شائع کرنےکا حکم دے دیا اور نادرا سے بھی آئندہ سماعت تک رپورٹ طلب کرلی۔

اس کیس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت6 ملزمان گرفتار ہیں۔ ملزمان پر آج فردِ جرم عائد ہونا تھی۔ عدالت نے سماعت15 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گیارہ ستمبر کو ہونے والی سماعت میں ناظم جوکھیو کی والدہ نے عدالت میں کہا تھا کہ ان بیٹے کے خون کا انصاف کیا جائے۔ مقتول کی والدہ نےعدالت کو بتايا تھا کہ مجھ سے زبردستی صلح نامہ پراورکمپرومائیز پیپر پرانگھوٹے لگوائے۔

اس سے پہلے ناظم جوکھيو کی بيوہ نے پوليس کے تاخيری حربوں اور بااثر افراد کی دھمکيوں سے خوف زدہ ہوکر ملزمان سے سمجھوتا کرليا تھا، ملزمان سے صلح نامے کے بعد پولیس نے کیس سے دہشت گردی کے دفعات ختم کردی تھيں، اور جام کریم سمیت 13ملزمان کے نام خارج کرنے کی سفارش کی تھی۔

پولیس کی سفارش کے بعد انسداد دہشتگردی عدالت نے بھی ملزمان کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس سیشن عدالت منتقل کرديا تھا۔

مقامی صحافی ناظم جوکھيو کو گزشتہ سال نومبر ميں ملیر میں غیرملکیوں کو شکار سے روکنے کی ويڈيو وائرل ہونے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

مقدمے میں نامزد پيپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالکریم جوکھیو ملک سے فرار ہوگئے تھے اور اب ضمانت پر ہيں۔ جب کہ رکن سندھ اسمبلی اویس جوکھیو کیس میں گرفتار ہيں۔

install suchtv android app on google app store