جتنا چور اس وقت ہمارا وزیراعظم ہے اتنا چور وزیراعظم پاکستان کی تاریخ میں نہیں گزرا: بلاول

  • اپ ڈیٹ:
پیپلز پارٹی کا سانحہ کارساز کی برسی کی مناسبت سے باغ جناح میں جلسہ فائل فوٹو پیپلز پارٹی کا سانحہ کارساز کی برسی کی مناسبت سے باغ جناح میں جلسہ

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں کل بھی آمریت تھی اور آج یہ کٹھ پتلی نظام میں بھی آمریت ہی ہے جتنا چور اس وقت ہمارا وزیراعظم ہے اتنا چور وزیراعظم پاکستان کی تاریخ میں نہیں گزرا لہٰذا ہمیں اس سے نجات کے لیے تب بھی پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے اور آج بھی پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے۔

بلاول نے کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کارساز کے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ کیا دنیا کی تاریخ میں کوئی بے نظیر بھٹو کی مثال ملتی ہے، کیا دنیا کی تاریخ میں کوئی اتنی بہادر بیٹی پیدا ہوئی ہے جس کو کہا جائے کہ ایک آمر آپ کو قتل کرنا چاہ رہا ہے، دہشت گرد آپ کو قتل کرنا چاہ رہے ہیں، آپ آمر مشرف اور دہشت گردوں کے خلاف لڑنے، الیکشن میں حصہ لینے اور آمریت سے نجات دلانے کے لیے پاکستان نہ آئیں اور باہر سے بھی الیکشن مہم چلا سکتی ہیں اور دبئی میں بیٹھ کر وزیراعظم بن سکتی ہیں لیکن بے نظیر بھٹو نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے عوام اور وطن کے لیے واپس آنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید بے نطیر بھٹو نہ دہشت گردوں اور پرویز مشرف سے ڈری اور نہ پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک بھی جیالا ڈرا، دنیا میں آپ کو پیپلز پارٹی کے جیالوں جیسے سیاسی کارکن کی مثال نہیں ملے گی۔

ان کا کہنا تھاکہ 18 اکتوبر کو دنیا کو پتہ چلا کہ پیپلز پارٹی کے جیالے بم دھماکے سے بھی نہیں ڈرتے بلکہ جب دھماکے ہوتے ہیں تو ہمارے کارکن اپنی قیادت کی طرف بھاگتے ہیں اور دھماکے سے نہیں بھاگتے۔

بلاول نے کہا کہ قائد عوام اور بے نظیر بھٹو نے ہمیں معیشت چلانے کے لیے غریب دوست پالیسیاں سکھائی تھیں، شہید بے نظیر بھٹو اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار دلانے کی امید دلا رہی تھیں اور ملک کے سفید پوش طبقے کو یہ امید دلا رہی تھیں کہ انہیں ان کی محنت کا صلہ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا بنیادی فلسفہ ہے کہ ہم اس ملک کے عوام کو روٹی، کپڑا اور مکان دلوانا چاہتے ہیں اور قائد عوام اور بے نظیر بھٹو نے یہ وعدہ پورا کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پہلے مہنگائی تھی تو آج بھی مہنگائی ہے، تب غربت اور بے روزگاری تھی تو آج تاریخی غربت اور بے روزگاری ہے، اگر کل آمریت تھی تو آج یہ کٹھ پتلی نظام میں آمریت ہی ہے، ہمیں تب بھی پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے اور آج بھی پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو اپنا وعدہ پورا کرتی ہے، وہ واحد جماعت ہے جو عوام دوست معیشت، منصوبہ بندی اور سیاست پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خان صاحب نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا، 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا، اس شہر کراچی سے نجانے کتنے وعدے کیے تھے لیکن ہر وعدہ جھوٹا اور دھوکا نکلا، ہر بات پر یوٹرن لیا گیا، آج کراچی کے عوام عمران خان سے پوچھ رہے ہیں کہ وہ ایک کروڑ نوکریاں کہاں گئیں، 50 لاکھ گھر کہاں گئیں، آپ قبضے کے نام پر غریب سے چھت چھین رہے ہو اور جن کے پاس روزگار تھا ان سے آپ روزگار چھینا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو اس کا یہ مطلب ہے کہ وزیراعظم چور ہے، جتنی مہنگائی اس وقت اتنی پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں رہی تو عمران خان کے بقول جتنا چور اس وقت ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم ہے اتنا بڑا پاکستان کی تاریخ میں کوئی وزیراعظم چور نہیں رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بجلی، گیس، پیٹرول بے انتہا مہنگا ہے، یہ ہے خان صاحب کا نیا پاکستان، یہ عمران خان کی تبدیلی نہیں تباہی ہے، خان صاحب نے ہماری معیشت کی تباہی کا بندوبست کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایم ڈیل کے خلاف پیپلز پارٹی کے جیالے پہلے دن سے احتجاج کررہے ہیں اور جس رفتار سے غربت، مہنگائی اور بے روزگاری آپ کی پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کی وجہ سے دن بدن بڑھتی جا رہی ہے جس سے زندگی جینا مشکل ہو گئی ہے۔

install suchtv android app on google app store