کنٹریکٹ افسران کی پبلک سروس کمیشن کے بغیرمستقلی، سپریم کورٹ میں درخواست قابل سماعت قرار

سپریم کورٹ فائل فوٹو سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے سندھ کے مختلف محکموں میں گریڈ 16 اور 17 پر تعینات کنٹریکٹ افسران کو مستقل کرنےکے ایکٹ کے خلاف درخواستیں قابل سماعت قرار دے دیں۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کنٹریکٹ پر تقرری اورریگولرائزیشن ایکٹ کالعدم قرار دینے کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد اپیلیں سماعت کے لہے منظور کرلیں، اپنے ریمارکس میں عدالت عظمیٰ نےکہا کہ افسران پبلک سروس کمیشن کے بغیرکیسے ریگولر ہو سکتے ہیں ؟ جب آئین میں طریقہ موجود ہے تو خصوصی کمیٹی کی کیا ضرورت ہے؟

ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ کنٹریکٹ ملازمین ملک بھر میں خدمات انجام دے رہے ہیں ،اگر ریگولرائزیشن کالعدم قرار دی تو بہت مشکل صورت حال ہو جائے گی، گریڈ 16 سے اوپر کے افسران کی تعداد 2 ہزار سے زیادہ ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگوں نے و تیرہ بنالیا ہے ،اشتہار کے بغیر کنٹریکٹ پر ملازم بھرتی کیے اور پھر 3 سال بعد قانون لا کر سب کو ریگولرائز کردیں گے، بعد میں سروس کمیشن کے ذریعے آنے والے جونیئر ہوجاتے ہیں ۔

عدالت نے درخواستوں پر نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لیے ہیں۔

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ ریگولرائزیشن ایکٹ کو کالعدم قرار دے چکی ہے، کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

install suchtv android app on google app store