رکاوٹیں اور گرفتاریوں کے باوجود پی ڈی ایم ملتان میں جلسہ کرنے میں کامیاب

پی ڈی ایم کا ملتان جلسہ فائل فوٹو پی ڈی ایم کا ملتان جلسہ

ملک کے سب سے بڑی آبادی والے صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں حکومت کی جانب سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے کو روکنے کیلئے کنٹینرز، پکڑ دھکڑ اور مقدمات سمیت سب کوششیں ناکام ہوگئیں اور تمام تر رکاوٹوں کے باوجود اپوزیشن اتحاد نے گھنٹہ گھر چوک پر میدان سجایا۔

اپوزیشن اتحاد کے جلسے کی میزبان پیپلزپارٹی ہے اور یہ جلسہ پی پی کے 54 ویں یوم تاسیس پر منعقد کیا گیا۔

پی ڈی ایم کی جانب سے ملتان میں قلعہ کہنہ قاسم باغ میں جلسے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم حکومت نے اجازت دینے سے انکار کردیا تھا اور گزشتہ روز سے ہی شہر میں کنٹینرز، ٹرک اور ٹرالیاں مختلف سڑکوں پر لگا کر اسٹیڈیم جانے والے راستے روک دیے تھے۔

اس کے علاوہ ملتان سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں بھی اپوزیشن کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ متعدد رہنماؤں کے خلاف مقدمات بھی قائم کیے گئے۔

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی سمیت متعدد کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا تاہم مقدمات، گرفتاریوں اور رکاوٹوں کے باوجود اپوزیشن اتحاد نے قلعہ کہنہ باغ کے قریب گھنٹہ گھر چوک میں میدان سجایا۔

تم کشمیرفروش ہو، اب فلسطین کو بیچناچاہتے ہو: مولانا فضل الرحمان

ملتان میں جلسہ عام سے اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا خطاب میں کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے ملکی سیاست کے ہر مسئلےسے عمران خان کو لا تعلق کردیا اورلاہور کا جلسہ حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ملتان کی شاہراہوں اورچوراہوں کوبندکیاگیا، ہمارےکارکنوں کو گرفتار کیا گیا، تشددکیاگیا لیکن گزشتہ روز پریس کانفرنس میں صرف ڈنڈادکھایاتوپھر دم دباکربھاگ گئے جس طرح ملتان سےبھگایاہے،تمہاراتخت گرانےمیں بھی کامیاب ہوں گے۔

سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ تمہاری خارجہ پالیسی ناکام ہے اور تم کشمیرفروش ہو، اب فلسطین کو بیچناچاہتے ہو، تم امت مسلمہ کوبیچناچاہتےہو، ہم تمہیں سودا کرنے نہیں دیں گے اور تمہارےبین الاقوامی ناجائز ایجنڈوں کومسلط ہونےنہیں دیں گے۔ مزید تفصیلات

سارے نہیں صرف 2 سلیکٹرز حکومت کی بس کو دھکا لگا رہے مگر چل نہیں پارہی: مریم

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ملتان جلسے میں وزیراعظم عمران خان اور حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔

کورونا کے حوالے سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیا کورونا پہلے پوچھتاہےکہ پی ڈی ایم کا جلسہ ہےتو میں اندر آجاؤں گا؟ کیا کورونا کہتا ہے کہ تحریک انصاف کاجلسہ ہے تو واپس چلا جاؤں؟ کیا جماعت اسلامی کے جلسے میں کورونا نہیں آتا؟ کیا وزراءکےجلسے میں کورونا نہیں آتا؟

انہوں نے وزیراعظم سے متعلق کہا کہ عوام عمران خان کا لاک ڈاؤن کرنے والے ہیں، کووڈ 19 سے پہلے 'کووڈ 18' کو گھر بھیجنا ضروری ہے، کووڈ 18 گھر چلا جائے تو کووڈ 19 بھی چلا جائے گا، پاکستان کو لگے وائرسوں کا علاج ضروری ہے۔

پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ عمران خان میٹروبس کوجنگلا بس کہتے تھے کہ اسے نہیں بناؤں گا، پشاور میں بی آر ٹی بنائی جو چل کم اور جل زیادہ رہی ہے، اناڑی پاکستان کی ڈرائیونگ سیٹ پربیٹھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سارے نہیں صرف دو سلیکٹرز مل کر حکومت کی بس کو دھکا لگا رہے ہیں مگر بی آر ٹی کی طرح یہ بس بھی نہیں چل پارہی۔ مزید تفصیلات

 گھنٹہ گھر چوک پر اسٹیج سجایا گیا

مریم نواز اسٹیج پر پہنچیں تو انہوں نے آصفہ بھٹو زرداری کا ہاتھ پکڑ کر لہرایا— اسکریب گریب
پی ڈی ایم کی جانب سے قلعہ کہنہ قاسم باغ میں جلسے کی اجازت اور انتظامات نہ ہونے کے باعث گھنٹہ گھر چوک کو ہی جلسہ گاہ بنا دیا گیا ہے۔

ٹرک پر بنائے گئے اسٹیج پر مولانا فضل الرحمان، مریم نواز، نواب اختر مینگل، محمود خان اچکزئی اور آصفہ بھٹو زرداری سمیت دیگر قائدین موجود ہیں۔

مریم نواز اسٹیج پر پہنچیں تو انہوں نے آصفہ بھٹو زرداری کا ہاتھ پکڑ کر لہرایا اور کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔

خیال رہے کہ دونوں سابق وزرائے اعظم کی بیٹیاں ہیں۔

مرکزی قائدین کی ریلیوں کی صورت آمد

جمعیت علمائے اسلام اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جامعہ قاسم العلوم سے ایک بڑی ریلی کی صورت گھنٹہ گھر چوک کیلئے روانہ ہوئے۔

ریلی میں فضل الرحمان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کنٹینر پر چڑھ کر بیٹھ گئے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز بھی جاتی عمرہ سے ریلی ی صورت ملتان کیلئے روانہ ہوئیں۔

راستے میں مختلف مقامات پر ان کا کارکنوں کی جانب سے فقیدالمثال استقبال کیا گیا۔

مریم نواز کا ملتان میں بھی گرمجوش استقبال ہوا اور وہ بھی ایک بڑی ریلی کی صورت گھنٹہ گھر پہنچی، اس دوران وہ مریم اورنگزیب کے ہمراہ گاڑی کی چھت پر بیٹھ کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیتی رہیں۔

پیپلزپارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو زرداری بھی گیلانی ہاؤس ملتان سے ریلی کی صورت گھنٹہ گھر چوک روانہ ہوئیں تو کارکنوں کو ماسک پہننے کی ہدایت دیتی رہیں۔

install suchtv android app on google app store