پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت کی جانب سے بلائے گئے ہنگامی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی جہاں شرکاءنے رائے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر عثمان بزدار کو ہٹایا گیا تو پرویز الٰہی کو امیدوار ہونا چاہئے۔
اجلاس میں حکومت سے اتحاد اور سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا، اہم سیاسی امور پرمشاورت، تجاویز بھی دی گئیں۔ یہ گفتگو بھی ہوئی کہ حکومت کے سب سے بڑے اتحادی ہیں لیکن کوئی مشورہ نہیں کیا جاتا۔ حکومت کوئی بھی قدم اٹھائے، ہم سے رابطہ نہیں کیا جاتا۔
مسلم لیگ ق کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین کی زیر صدارت پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی، وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ، ارکان قومی اسمبلی مونس الٰہی، سالک حسین، حسین الٰہی اور شافع حسین شریک ہوئے۔
دوسری جانب ایک خبر کے مطابق اتحاد کے معاملات سلجھانے کے لئے مسلم لیگ ق اور ایوان وزیر اعلی پنجاب کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔ مسلم لیگ ق کی قیادت اور وزیر اعلی پنجاب کے درمیان آج انتہائی اہم ملاقات ہوگی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی اور مونس الہی کی قیادت میں آج مسلم لیگ ق کا وفد عثمان بزدار سے ملاقات کرے گا۔ ملاقات 4 بجے ایوان وزیر اعلی میں ہوگی، ملاقات میں اتحاد کے امور، حلقوں کے ترقیاتی اور عوامی مسائل پر بھی بات چیت ہوگی۔
مسلم لیگ ق کی قیادت بعض امور پر اپنے تحفظات سے آگاہ کرے گی۔
مسلم لیگ ق کے گزشتہ روز ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت سے متعلق شکوے شکایات سامنے آئے تھے۔ فیصلہ سازی کے امور میں مسلم لیگ ق کو اعتماد میں نہ لینے پر بھی شکوہ کیا گیا۔
اس ضمن میں آج کی ملاقات میں معاملات کو سلجھانے کے لئے اہم امور طے کئے جائیں گے۔