الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والے تمام رہنماوں کی (ن) لیگ میں واپسی

شہباز شریہف اور عمران خان فائل فوٹو شہباز شریہف اور عمران خان

 پنجاب میں کچھ سیاسی موسمی پرندے ایک مرتبہ پھر اڑان بھرنے کو تیار ہیں۔

ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کچھ سایسی پرندے ہوتے ہیں، وہ سیاست کی ہوا دیکھ پر اپنی سمت تبدیل کر لیتے ہیں۔ 2013 الیکشن میں ایسے بہت سے لوگوں نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اب وہ تمام افراد ن لیگ سے رابطے میں ہیں۔ لیکن ان کی شمولیت کے حوالے سے پارٹی قیادت فیصلہ کرے گی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل لیگی رہنما احسن اقبال بھی یہ انکشاف کر چکے ہیں کہ تحریک انصاف کے نصف ارکان اسمبلی آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ ن کا ٹکٹ لینا چاہتے ہیں۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام اراکین ہم سے رابطے کر رہے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ پی ٹی آئی کا اگلے الیکشن میں کیا حال ہونے والا ہے۔

بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں کہ موجودہ حکومت کو جلد رخصت کرنا ہی ملک اور عوام کے مفاد میں ہے۔ ملکی معیشت بگڑنے پر سرمایہ کار اپنا پیسہ پاکستان سے باہر لے جا رہے ہیں، وزیراعظم کی شکل میں اناڑی ڈرائیور کی وجہ سے آج پاکستان تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔

اس طرح کی خبریں پہلے بھی منظرعام پر آتی رہی ہیں، جن میں کہا جاتا رہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے کئی ارکان اب مسلم لیگ ن سے رابطے میں ہیں۔

لاہور سے اس کی ایک مثال بھی دیکھنے کو ملی تھی جہاں لیگی ایم پی اے نشاط ڈاہا کے مقابلے میں الیکشن لڑنے والے تحریک انصاف کے امیدوار نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

رانا سلیم نے گزشتہ روز رانا ثنا اللہ خان سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں ملاقات کر کے شمولیت کا اعلان کیا۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی نشاط ڈاہا کی ان دنوں حکمران جماعت کے ساتھ قربت ہے اور نشاط ڈاہا دیگر اراکین کے ہمراہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے بھی ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

install suchtv android app on google app store