وکلا گردی کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے۔ شکر گڑھ کچہری میں وکیل آپے سے باہر ہو گیا۔ خاتون پر تھپڑوں کی بارش کر دی۔اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گئی ہے جس پر صارفین نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔تفصیلات کے مطابق شکر گڑھ کے نواحی گاؤں شاہ پور کی امرت بی بی مقدمے میں پیشی پر کچہری آئی۔
بااثر افراد نے خاتون پر صلح کے لیے دباؤ ڈالا۔خاتون نے صلح کرنے سے انکار کر دیا جس سے جگھڑا ہو گیا۔جب کہ مخالف پارٹی کے وکلاء نے خاتون پر حملہ کر دیا۔خاتون کا کہنا ہے کہ کچہری میں مجھے مارا پیٹا گیا۔خاتون نے یہ بھی کہا کہ مجھے اتنا مارا گیا کہ میرے کپڑے تک پھاڑ دئیے گئے۔اس واقعے میں میرے بازو پر چوٹیں آئی ہیں۔ماہر قانون کرم قریشی نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے وکلاء کو ایسا رویہ زیب نہیں دیتا۔
شکر گڑھ میں آج حوا کی بیٹی کے ساتھ جو سلوک کیا گیا دل کانپ اٹھا...وکالت کی ڈگری کیا حاصل کر لی خود کو خدا سمجھنے لگے اللہ کرے ان کی اولادوں کے ساتھ بھی اس سے برا سلوک ہو
— محمد. طارق نواز (@TARIQ9AWAZ) October 29, 2019
?????@ImranKhanPTI pic.twitter.com/Sv1cswXHkg
کچھ وکلاء نے قانونی راستہ اپنانے کی بجائے تشدد کا راستہ اختیار کیا ہے جو کہ بہت غلط تاثر دیتا ہے۔وکلاء نے واقعے پر اظہارِ افسوس کی بجائے بار میں ہڑتال کر دی اور مذکورہ خاتون کو پیشہ ور قرار دے دیا۔وکلاء نے الزام لگایا کہ خاتون نے ساتھیوں کے ہمراہ وکیل کو اغوا کرنے کی کوشش کی۔خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔
سٹی کورٹ میں وکلا گردی کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ، وکلا نے پیشی پر آئے ہوئے ایک سائل کا سر ڈنڈے سے پھاڑ دیا۔ متاثرہ شہری محمد آصف کا کہنا تھا کہ میں نے عدالت میں لینڈ مافیا کے خلاف مقدمہ درج کرا رکھا ہے کیس کا چالان 8 ماہ سے پیش نہیں کیا جا رہا مخالف فریق کے وکلا اسے پچھلے 8 ماہ سے ڈرا دھمکا رہے ہیں۔شہری محمد آصف نے واقعہ کی رپورٹ تھانے سٹی کورٹ میں درج کرائی جس کے بعد اسے علاج کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔