چندہ جمع کرنے والی کالعدم تنظیموں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

چندہ جمع کرنے والی کالعدم تنظیموں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی فائل فوٹو

حکومتِ پنجاب نے صوبے بھر میں کالعدم تنظیموں کے لیے فنڈز اکٹھے کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

حکومتِ پنجاب نے صوبے بھر میں نفرت انگیز تقاریر اور کالعدم تنظیموں کے لیے فنڈز اکٹھے کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور اس قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

کچھ افراد گزشتہ جمعے کو عطیات جمع کرتے ہوئے پائے گئے تھے لیکن وہ کام سرِ عام نہیں کررہے تھے۔

اس بارے میں جب سٹی پولیس افسر (سی پی او) محمد فیصل رانا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ڈان کو بتایا کہ اس قسم کی خفیہ اطلاعات تھیں کہ کچھ افراد چھپ کر عطیات جمع کررہے ہیں جس کے بعد سے پولیس ان افراد کو تلاش کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کا گرفتار کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے اور کسی بھی فرد کو عطیات جمع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

صوبائی حکام نے پولیس کو نفرت انگیز تقاریر اور چندہ جمع کرنے میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے اور پولیس کسی بھی گرفتاری کی صورت میں صوبائی انتظامیہ کے پاس رپورٹ بھیجے گی، جس میں پولیس کالعدم تنظیموں کے نام، گرفتار افراد کی تفصیلات کا ذکر ہوگا۔

انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) نے نفرت انگیز تقاریر اور کالعدم تنظیموں کے لیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں کوئی بھی گرفتاری نہ ہونے کی صورت میں سٹی اور ضلع پولیس افسران سے سرٹیفکیٹس بھی طلب کرلیے ہیں۔

خیال رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت وفاقی حکومت پہلے ہی نفرت انگیز تقاریر اور کالعدم تنظیموں کے لیے عطیات اکٹھے کرنے پر پابندی عائد کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دے چکی ہے۔


اس کے علاوہ پولیس نے ضلع میں ایسے 36 افراد کو حراست میں لیا ہے جنہوں نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت پولیس کو اپنے کرایہ داروں کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ بہت سے افراد مختلف علاقوں سے آکر راولپنڈی میں گھر کرایے پر لے لیتے ہیں یا ہوٹلز اور ہوسٹلز میں رہائش اختیار کرتے ہیں لیکن اپنی تفصیلات سے پولیس کو آگاہ نہیں کرتے۔

چنانچہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پولیس کو مکان مالک یا کسی بھی ایسی عمارت کے مالک کو گرفتار کرنے کا اختیار ہے جس نے کرایے داروں کی تفصلات جمع نہ کروائی ہوں۔

قانون کے تحت ہوٹلز اور مسافر خانوں کے مالکان کو بھی 3 گھنٹے کے اندر پولیس کو اپنے مہمانوں کی فہرست فراہم کرنی ہوگی جبکہ مالک مکان کرایے دار کے بارے میں 48 گھنٹے کے اندر پولیس کو آگاہ کرے گا۔


تاہم خفیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کے فقدان کے باعث متعدد شہریوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوں کہ اس قانون کے بارے میں میڈیا کے ذریعے آگاہی مہم شروع نہیں کی جاسکی۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار کے مطابق عوام کو اس بارے میں آگاہ کرنے کے لیے منتخب نمائندوں، اشتہاری بیننرز اور میڈیا کے ذریعے مہم شروع کرنا اشد ضروری ہے۔

install suchtv android app on google app store