نااہلی کی درخواست: علیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت

سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان فائل فوٹو سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان

لاہور ہائی کورٹ نے نااہلی کے لیے درخواست پر سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرانے کیلئے آخری مہلت دے دی، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ علیم خان نےالیکشن لڑتے وقت گوشوارے چھپائے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، عبدالعلیم خان کی جانب سے جواب داخل نہیں کرایا گیا۔

درخواست ن لیگ کے پی پی ایک سو اٹھاون سےامیدواراحسن شرافت کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عبدالعلیم خان نے الیکشن لڑتے وقت گوشوارے چھپائے، عبدالعلیم خان اولڈ ایج بینیفٹ کے 93 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں، ان کے خلاف ایف آئی اے اور نیب میں انکوائریاں زیر سماعت ہیں۔

دائر درخواست میں کہا گیا عبدالعلیم خان نے سات سے آٹھ سو ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضہ بھی کر رکھا ہے، استدعا ہے کہ عدالت عبدالعلیم خان کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے۔

عدالت نے عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت دے دی۔

یاد رہے اگست 2018 میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کوشواہد فراہم کر چکا ہوں، ایسی کوئی جائیداد نہیں، جو ڈکلیئر نہ کی ہو، عمران خان کے ساتھ مل کرتبدیلی کی جنگ لڑرہا تھا، میں بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل دی، اپنے چاروں فلیٹس کے دستاویزات دیے۔

علیم خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس 11 سال سے کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا، جب میں حکومت میں ہی نہیں تو کرپشن کیسے کر سکتا ہوں، نیب جب بھی بلائے گا، ضرور پیش ہوں گا۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو تحریک انصاف کے رہنما علیم خان سے آف شور کمپنیوں سے متعلق تحقیقات کر رہی ہے، اس سلسلے میں انھیں تین بار طلب بھی کیا جا چکا ہے۔

install suchtv android app on google app store