پرویز الہیٰ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب

پرویز الہیٰ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب فائل فوٹو پرویز الہیٰ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب

تحریک انصاف کے نامزد چوہدری پرویز الہیٰ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔

سبکدوش ہونے والے اسپیکر رانا اقبال کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران ابتدا سے ہی احتجاج اور شور شرابے کا سلسلہ جاری رہا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کےعہدے کے لیے پاکستان تحریک انصاف اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے چوہدری محمد اقبال امیدوار ہیں جب کہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے تحریک انصاف کے سردار دوست محمد مزاری اور (ن) لیگ کے محمد وارث شاد کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

نومنتخب ارکان آج نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ خفیہ رائے شماری کے ذریعے کررہے ہیں جس کے بعد کا اعلان بھی آج ہوگا اور پھر ومنتخب اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر آج ہی حلف اٹھا ئیں گے۔

اسمبلی میں ووٹنگ کے دوران تحریک انصاف کی بزرگ رکن اسمبلی شمسہ علی نے ووٹ دکھایا جس پر (ن) لیگی ارکان نے ہنگامہ کیا اور ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگائے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ووٹ دکھانے کے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے شمسہ علی کا ووٹ منسوخ کردیا جو پی ٹی آئی کی جانب سے مخصوص نشست پر رکن اسمبلی منتخب ہوئیں۔

اسپیکر رانا اقبال کا کہنا تھا کہ ووٹ دکھانا امانت میں خیانت ہے اس لیے ووٹ کینسل کرنے کا حکم دیا ہے۔

خاتون رکن کا ووٹ منسوخ ہونے پر پی ٹی آئی کے ارکان نے اسپیکر ڈیسک کا گھیراؤ کیا اور مسلم لیگ (ن) کی رکن پر ووٹ دیکھنے کا الزام لگاتے ہوئے اسپیکر کو بھی جانبدار قرار دیا۔

اس موقع پر تحریک انصاف اور ن لیگ کے ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

پی پی کا انتخابی عمل میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے الیکشن سے لاتعلق رہنے اور کسی کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 ارکان پر مشتمل ہے، عام انتخابات 2018ء میں 360 ارکان منتخب ہو کر ایوان میں پہنچے ہیں، گزشتہ روز 354 ارکین اسمبلی نے حلف اٹھایا، 6 اراکین اسمبلی حلف اٹھانے کے لیے نہ پہنچ سکے، جبکہ 11 نشستیں تاحال خالی ہیں۔

پنجاب اسمبلی کے ریکارڈ کے مطابق 72خواتین منتخب ہوکر ایوان میں آئی ہیں، جن میں 5 جنرل نشستوں پر، 66 مخصوص نشستوں پر جبکہ ایک کا انتخاب اقلیتی نشست پر ہوا ہے۔

ایوان میں 360 ارکان میں سے 175 کا تعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے اور 162 کا مسلم لیگ (ن) سے ہے، مسلم لیگ (ق) کے ارکان 10 جبکہ پیپلز پارٹی کی 7 نشستیں ہیں۔

 

install suchtv android app on google app store