بین الاقوامی شہرت یافتہ خطاط ابنِ کلیم احسن نظامی انتقال کر گئے

ابنِ کلیم احسن نظام ابنِ کلیم احسن نظام

بین الاقوامی شہرت یافتہ خطاط، شاعر ادیب اور خطِ رعنا کے موجد ابنِ کلیم احسن نظامی اتوار کو علی الصبح ملتان میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر71 برس تھی۔ وہ گزشتہ نصف صدی سے ملتان میں فن خطاطی کی تر ویج کےلئے سرگرم تھے۔

ابن کلیم 3 جنوری 1946ء کو ملتان کے علاقے قدیرآباد میں پیدا ہوئے ۔ان کے والد حسن خان کلیم رقم اپنے عہد کے نامورخطاط تھے جنہیں تاج الدین زریں رقم نے احسن التحریر کے لقب سے نوازا تھا۔

ابن کلیم نے دینی علوم میں فارغ التحصیل ہونے کے بعد اپنے آبائی فن کے ساتھ ہی وابستگی اختیار کی۔ ابتداء میں وہ مروجہ خطوط میں ہی کام کرتے رہے۔ 1974ء میں انہوں نے ایک نیا خط ایجاد کیا۔

اس وقت تک خطاطی میں چھ مروجہ اور مقبول خط مستعمل تھے جن میں خطِ کوفی، خطِ ثلث، خطِ نسخ، خطِ رقعہ، خطِ دیوانی اور خطِ نستعلیق شامل ہیں۔ ابن کلیم نے خط رعنا کی بنیاد رکھی جس میں تمام مروجہ ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے دائرے اور الف میں نئے تجربات کیے گئے۔

صدیوں سے رائج خطوط کی موجودگی میں کوئی نیا تجربہ کرنا بہت حوصلے کا کام تھا۔ خط رعنا اپنی خوبصورتی کے حوالے سے دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر میں مقبول ہو گیا۔ ابن کلیم ملتان میں دبستان فروغ خطاطی کے ذر یعے خطاطی کے فروغ کے لئے سرگرم رہے انہوں نے اس فن کے فروغ کے لئے بہت سی کتب اور قاعدے بھی شائع کیے۔

ابن کلیم کے فن پاروں کی پاکستان سمیت مختلف ممالک میں متعدد نمائشیں ہوئیں۔ پاکستان کے کم وبیش تمام بڑے شہروں کے علاوہ بھارت، سعودی عرب، ایران، سویڈن، ڈنمارک، دمشق، اٹلی، امریکہ، برطانیہ اور استنبول میں ان کے فن پاروں کی نمائشیں منعقد ہوئیں۔ وہ 31 کتابوں کے مصنف بھی تھے جن میں سے 8 فن خطاطی سے متعلق ہیں۔

8 کتابیں سرائیکی ادب کے مختلف موضوعات پر تحریر کی گئیں جبکہ باقی کتب میں مختلف سفر نامے اور دیگر موضوعات شامل ہیں۔

ان کے پس ماندگان میں میں چھ بیٹے محمد مختار علی، جمال محسن، مبشر، حامد اقبال، آصف اقبال اور مجاہد کے علاوہ چار بیٹیاں اور بیوہ شامل ہیں۔ مرحوم کی نماز جنازہ آج اتوار کو بعد نماز عصر جی پی او گراﺅنڈ ملتان میں ادا کی گئی۔

install suchtv android app on google app store