سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس محمد شفیع کو سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس عالیہ نیلم کو لاہور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کردی۔ جسٹس شفیع محمد صدیقی کو سندھ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی۔
چیئرمین جوڈیشل کمیشن قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں ججز تعیناتی کمیشن کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں کمیشن نے جسٹس شفیع صدیقی کو متفقہ طور پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ تعینات کرنے کی سفارش کردی۔
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے لیے جسٹس شفیع محمد صدیقی کے ساتھ ساتھ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس صلاح الدین پنہور کے نام زیر غور آئے۔
جسٹس شفیع صدیقی کا سینارٹی لسٹ میں پہلا نمبر ہے جس کی بدولت انہیں چیف جسٹس بنانے کی متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی۔
جسٹس عالیہ نیلم کو لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا حالانکہ وہ سینارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے لیے عالیہ نیلم کے ساتھ ساتھ جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس علی باقر نجفی کے نام بھی زیر غور آئے۔
جسٹس عالیہ ہائی کورٹ کی سنیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر ہیں اور اگر انہیں اس عہدے پر تعینات کرنے کی منظوری دے دی جاتی ہے تو وہ لاہور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن جائیں گی۔
جوڈیشل کمیشن نے دونوں ججوں کی تعیناتی کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو حتمی منظور کے لیے بھجوا دیا ہے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے 1995 میں لا کی ڈگری حاصل کی جبکہ انہوں نے قانون کے دیگر ڈپلومے بھی کر رکھے ہیں۔
جسٹس عالیہ نیلم 1996 میں بطور وکیل رجسٹرڈ ہوئی تھیں اور وہ 1998 میں ہائی کورٹ جبکہ 2008 میں سپریم کورٹ کی وکیل بنیں۔
آئینی، سول، فوجداری، دہشت گردی سمیت دیگر شعبوں میں پریکٹس کا تجربہ رکھنے والی جسٹس عالیہ نیلم 2013 میں لاہور ہائی کورٹ کی ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوئیں اور 2015 میں لاہور ہائیکورٹ کی مستقل جج بن گئیں۔