نذیر چوہان نے رہائی کے بعد جہانگیرترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

نذیر چوہان جیل سے رہا کر دئیے گئے فائل فوٹو نذیر چوہان جیل سے رہا کر دئیے گئے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے جیل سے رہائی کے بعد سینئر رہنما جہانگیر ترین پر شدید تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کا جہانگیرترین گروپ سے کوئی تعلق نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نذیر چوہان کو وزیراعظم کے مشیر احتساب مرزا شہزاد اکبر کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا تاہم دونوں کے درمیان صلح کے بعد عدالت نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

جیل سے رہائی کے بعد صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نذیر چوہان نے کہا کہ اعلیٰ قیادت کا مشکور ہوں جس نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کا بھی مشکور ہوں کہ انہوں نے میرے لیے ایک مضبوط مؤقف اپنایا۔

نذیر چوہان نے بتایا کہ مرزا شہزاد اکبر نے میرے بیمار ہونے پر سب سے پہلے کال کی اور میرا حال چال پوچھا، شہزاد اکبر سے میں نے واضح طور پر معافی مانگی، شہزاد اکبر اور ان کے اہل خانہ سے شرمندہ ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں شہزاد اکبر کی دل آزاری کی وجہ سے معذرت خواہ ہوں، شہزاد اکبر کے پاس جا کر ان کا شکریہ ادا کروں گا۔

نذیر چوہان نے کہا کہ میرا ایک ہی لیڈر ہے اس کا نام عمران خان ہے اور رہے گا، میرا جہانگیر ترین گروپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، جہانگیر ترین نے اپنے کیس کے لیے مجھے استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کو شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ہسپتال آ کر میرا حال تک نہیں پوچھا، جہانگیر ترین جیسا بندہ کسی کا ساتھ نہیں دے سکتا۔

پی ٹی آئی رکن اسمبلی نے کہا کہ اس سارے معاملے میں بہت سے منافق لوگوں کے چہرے سامنے آ گئے ہیں، جہانگیر ترین کو نہ کبھی اپنا لیڈر مانا تھا اور نہ ہی وہ میرے لیڈر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر پر الزام سوچ سمجھ کر نہیں لگایا تھا وہ فی البدیع میرے منہ سے نکل گیا تھا، انسان کو جب اپنی غلطی کا احساس ہو تو سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہو جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین ہمارے لیے بڑے قابل احترام ہیں لیکن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں کوئی دھڑا نہیں ہے، جو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے وہ پی ٹی آئی کا حصہ ہے اور جو عمران خان کے ساتھ نہیں وہ پی ٹی آئی کا حصہ نہیں ہے۔

نذیر چوہان نے کہا کہ میری وجہ سے اگر عمران خان کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں ان سے بھی معذرت خواہ ہوں۔

اس موقع پر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ نذیر چوہان کی ضمانت اللہ کے فضل و کرم سے ہوگئی ہے، پچھلے کئی ماہ سے ایک تنازع چل رہا تھا اور اعلیٰ قیادت کو اعتماد میں لے کر میں نے اپنا کردار ادا کیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ شہزاد اکبر نے انتہائی مثبت انداز میں ثالثی کے کردار ادا کرنے میں مدد کی، نذیر چوہان کا بھی بہت بڑا کردار رہا اور انہوں نے میری تجاویز پر بھی عمل کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی اختیار نہیں کہ ہم کسی کے عقیدے پر اعتراض کریں اور تحقیقات کریں، شہزاد اکبر نے وضاحت کر دی ہے کہ وہ ختم نبوت پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ نذیر چوہان کو ضمانت کی منظوری کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا، لاہور کی مقامی عدالت کی جانب سے ضمانتی مچلکے جمع کرانے پر نذیر چوہان کے روبکار جاری کیے گئے اور سپرینٹنڈنٹ جیل اعجاز اصغر نے روبکار کی جانچ پڑتال کے بعد نذیر چوہان کی رہائی کا حکم دیا۔

install suchtv android app on google app store