حریم فاطمہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے ، آئی جی خیبرپختونخوا

حریم فاطمہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے ، آئی جی خیبرپختونخوا فائل فوٹو حریم فاطمہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے ، آئی جی خیبرپختونخوا

آئی جی خیبرپختونخوا نے 3 سالہ حریم فاطمہ کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا، پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔ کوہاٹ کےعلاقے خٹک کالونی میں 3 سال کی حریم فاطمہ کے قتل کے واقعے پر آئی جی کے پی نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔

ننھی حریم قتل کیس میں پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے ، پولیس حکام نے بتایا درجنوں مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور بتیس افراد کے ڈی این اے نمونے فرانزک لیب بھیجے گئے ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ کچھ شواہد ملےہیں، ابھی شئیر نہیں کرسکتے، تفتیش متاثر ہوسکتی ہے، ملزمان کوجلد گرفتار کرلیا جائے گاْ۔

خیال رہے حریم فاطمہ بدھ کے روز دوپہر کو گھر سے نکلی مگرشام تک واپس نہ آئی ، گھروالوں نے پولیس چوکی ملز ایریا میں بچی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تاہم جمعرات کی صبح حریم فاطمہ کی لاش قریبی پانی کے نالے سے ملی۔

تین سال کی حریم فاطمہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، قاتل نے ریپ کے بعد گلا دبایا اور نالے میں پھینک دیا، حریم کرک میں دادا دادی کےساتھ رہتی تھی۔

ڈی آئی جی کوہاٹ طیب حفیظ نےموقع پرجاکرحالات کاجائزہ لیا اور تفتیشی ماہرین نےلاش ملنےوالی جگہ سے مطلوبہ شواہد جمع کیے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہلاکت سے پہلے ریپ کی تصدیق کی گئی ہے، چہرے اور گردن سمیت جسم کے مختلف حصوں بشمول نازک اعضا پر زخموں کے نشان پائے گئے۔

ریپ کے بعد ناک، منھ اور گردن کو ہاتھوں سے دبایا گیا جس سےدم گھٹ گیا اور بعدمیں بچی کو پانی میں پھینک دیا گیا۔

install suchtv android app on google app store