اب حکومت کو جواب دینا ہوگا، ریحام خان کا حکومت سے بڑا مطالبہ سامنے آگیا، جانیے تفصیلات
پشاور پولیس کی جانب سے شہری کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر جہاں سوشل میڈیا صارفین غم و غصے کا اظہارکررہے ہیں وہیں ریحام خان بھی خاموش نہ رہ سکیں۔وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی سلسلہ وار
ٹویٹس میں کے پی پولیس کو شدید تنقید کانشانہ بنایاہے۔ ریحام لکھتی ہیں کہ “سوشل میڈیا پر عامر نامی لڑکے کی چونکا دینے والی وڈیو وائرل ہوئی ہے۔ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس والوں کا ایک گروپ عامر کو برہنہ کر کے اس پر تشدد کر رہا ہے یہ تھانہ صوبہ خیبر پختونخواہ کا لگ رہا ہے جہاں کی پولیس کو عمران خان بار ہا مثالی کہہ چکے ہیں۔ یہ ہے مثالی پولیس؟”
سوشل میڈیا پر عامر نامی لڑکے کی چونکا دینے والی وڈیو وائرل ہوئی ہے۔ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس والوں کا ایک گروپ عامر کو برہنہ کر کے اس پر تشدد کر رہا ہے
— Reham Khan (@RehamKhan1) June 24, 2020
یہ تھانہ صوبہ خیبر پختونخواہ کا لگ رہا ہے جہاں کی پولیس کو عمران خان بار ہا مثالی کہہ چکے ہیں۔
یہ ہے مثالی پولیس؟
اپنے ایک اور ٹویٹ میں ریحام نےسوال اٹھایا کہ “یہ پولیس والے انسان نہیں ہیں کیا ۔۔ کیسے کر لیتے ہیں۔۔۔ وہ بھی اپنے ملک کہ شہری کے ساتھ ۔۔ مطلب ضمیر کیسے اجازت دیتا ہوگا.”
یہ پولیس والے انسان نہیں ہیں کیا ۔۔ کیسے کر لیتے ہیں۔۔۔ وہ بھی اپنے ملک کہ شہری کے ساتھ ۔۔ مطلب ضمیر کیسے اجازت دیتا ہوگا. #AmirTehkala
— Reham Khan (@RehamKhan1) June 24, 2020
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے خبردار کیا کہ “ہم حکام کو اختیارات کے ناجائز استعمال پر چھوڑیں گے نہیں۔ ملوث اہلکاروں کو فوری برطرف کرنا ہوگا۔ کے پی پولیس اور حکومت کو انسانیت کی تذلیل پر جوابدہ ہونا پڑے گا۔ آپ اس طرح ہماری عزت اور وقار کو پامال کر کہ بچ نہیں سکتے۔”
ہم حکام کو اختیارات کے ناجائز استعمال پر چھوڑیں گے نہیں۔
— Reham Khan (@RehamKhan1) June 24, 2020
ملوث اہلکاروں کو فوری برطرف کرنا ہوگا۔ کے پی پولیس اور حکومت کو انسانیت کی تذلیل پر جوابدہ ہونا پڑے گا۔
آپ اس طرح ہماری عزت اور وقار کو پامال کر کہ بچ نہیں سکتے۔ https://t.co/1zH2OzMPEa
واضح رہے کہ پشاور پولیس نے عامر نامی ایک نوجوان کو پولیس اہلکاروں سے متعلق نازیبا کلمات کہنے پر برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی شیئر کردی جس پر لوگوں نے شدید برہمی کااظہارکیاہے۔لوگوں کے ردعمل کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام حرکت میں آئے اور ایس ایچ او سمیت چار اہلکاروں کو معطل کردیا۔