چترال میں قائم ورکشاپس پر کمسن بچے مزدوری کرنے پر مجبور

 چترال میں قائم ورکشاپس پر کمسن بچے مزدوری کرنے پر مجبور فائل فوٹو چترال میں قائم ورکشاپس پر کمسن بچے مزدوری کرنے پر مجبور

حکومت چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات اٹھانے میں  ناکام چترال میں قائم ورکشاپس پر کمسن بچے مزدوری کرنے پر مجبور۔


چترال کے موٹر ورکشاپ اور مستری حانوں میں کام کرنے والے مستری بغیر کسی حفاظتی سامان کے کام کرتے ہیں جن میں ایک مستری بیٹری کی مرمت کے دوران اس وقت جان بحق ہوا جب یہ بیٹری دھماکے سے پھٹ گئی۔دوسری طرف ان مستری خانوں میں کم عمر بچے بھی کام کرتے ہیں جن کا یہ عمر سکول جانے کا ہے مگر ان کی ہاتھوں میں قلم، کتاب کی بجائے ہتھوڑا اور پلاس ہے مگر چائلڈ پروٹیکشن اداروں نے ان کی چائلڈ لیبر پر مکمل حاموشی احتیار کی ہے۔

install suchtv android app on google app store