’راہزنوں سے سوال نہیں کیا گیا تب ہی جمہوریت پٹری سے اترتی رہی‘

’راہزنوں سے سوال نہیں کیا گیا تب ہی جمہوریت پٹری سے اترتی رہی‘ ’راہزنوں سے سوال نہیں کیا گیا تب ہی جمہوریت پٹری سے اترتی رہی‘

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کا کہنا تھا کہ کبھی راہزنوں سے سوال ہی نہیں کیا گیا تب ہی ملک میں بار بار جمہوریت پٹری سے اترتی رہی۔

ایبٹ آباد میں جسلہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا اور ایبٹ آباد کی عوام کا ایک گہرا تعلق ہے جسے کوئی عدالتی فیصلہ توڑ نہیں سکتا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاناما پیپرز کیس کا تماشا لگایا گیا، مجھے اور میرے خاندان کو کٹہرے میں لا کر کھڑا کیا گیا اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی اس جے آئی ٹی کی حقیقت ایک دن سب کے سامنے آجائے گی۔

نواز شریف نے کہا کہ ان کے خلاف ایک روپے کی بھی کرپش ثابت نہیں ہوئی لیکن جب تفتیش کرنے والوں کو ان کے خلاف کچھ نہ ملا تو انہیں ان کے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل قرار دیا گیا۔

نواز شریف نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کبھی بھی ملک میں ایک روپے کی خیانت نہیں کی، وہ نہ موت سے سے ڈرتے ہیں نہ ہی جیل سے ڈرتے ہیں اور پاکستانیوں کی آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کے لیے آخری سانس تک خدمت کرتے رہیں گے۔

سابق وزیر اعظم نے 2013 کی انتخابی مہم کے دوران ایبٹ آباد میں کیے گئے جلسوں کے دوران کیے جانے والے اپنے وعدوں کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ملک میں 4 سال قبل دہشت گردی عام تھی اور شدید لوڈ شیڈنگ تھی لیکن آج لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی ختم ہورہی ہے۔

ایبٹ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عوام کو اپنا بھائی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی خوشحالی کے لیے ہمیشہ کام کیا ہے لیکن جو لوگ مائنس نواز شریف کا مطالبہ کرنے والے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ نواز شریف ایک نظریے کا نام ہے جو ملک میں انقلابی تبدیلی لائے گا۔

سابق وزیرِ اعظم نے سوال کیا کہ انہیں وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے نکالا گیا کیا، یہ درست فیصلہ تھا؟

انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت عوامی خدمت میں لگی ہوئی تھی لیکن دوسری جانب دھرنے تھے، گالیاں تھی، الزامات تھے۔

install suchtv android app on google app store