عدالت کا علی امین گنڈاپور کو 23 اکتوبر تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

علی امین گنڈاپور فائل فوٹو علی امین گنڈاپور

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ برقرار رکھنےکا فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کو 23 اکتوبر تک انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور طلبی کے باوجود آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے، علی امین گنڈاپور کے وکیل ظہور الحسن عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت علی امین گنڈاپور کے گزشتہ وارنٹ گرفتاری کی بیلف رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، بیلف رپورٹ کے مطابق علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

اس دوران وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کے لیے ملہت دینے کی استدعا کی گئی۔

سماعت کے بعد عدالت نے اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں وزیراعلی خیبرپختونخوا کے ناقابل ضمانت وارنٹ برقرار رکھنےکا فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کو 23 اکتوبر تک علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے آج علی امین گنڈاپور کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کررکھاتھا، ان کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2016 میں، اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بنی گالہ کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کی گاڑی سے 5 کلاشنکوف اسالٹ رائفلز، ایک پستول، 6 میگزین، ایک بلٹ پروف جیکٹ، شراب اور آنسو گیس کے تین گولے برآمد کیے۔

پی ٹی آئی رہنما نے پولیس کے ان دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دو لائسنس یافتہ کلاشنکوف رائفلوں کے ساتھ سفر کر رہے تھے، اور گاڑی میں اسلحہ کا لائسنس موجود تھا۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ وہ شراب کی بوتل میں شہد لے کر جا رہے تھے جسے پولیس اہلکاروں نے ضبط کر لیا۔

install suchtv android app on google app store