آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو اڑسٹھ روز ہوگئے،وادی میں اسکول کالج تجارتی مراکز بند ہیں،نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا،کشمیریوں آج بھی نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت نہ ملی۔
فاشسٹ مودی حکومت نے جنت نظیر وادی کشمیر کو جیل میں بدل دیا، کشمیریوں کی زندگی بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے،بزدل قابض فوج نے کشمیریوں کو دو ماہ سے گھروں میں بند کررکھا ہے۔
غدا کی قلت،بھوک سے بلکتے بچوں اور مریضوں کی اکھڑتی سانسوں سے مجبور کشمیری باہر نکلیں تو ان پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جاتا ہے جس سے کشمیری نوجوان بینائی سے محروم ہورہے ہیں۔
کشمیری رہنماؤں،نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 2 ماہ سے کشمیریوں کو نمازجمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں د ی جارہی۔
بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف نماز جمعہ کے بعد ایک بار پھر نہتے کشمیری لیکر رہے گے آزادی کے نعرے لگاتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے،وادی پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔