امیر جماعت اسلامی ہند ڈاکٹر سید سعادت اللہ حسینی نے جموں و کشمیر سے متعلق ایسی بات کر دی کہ مودی حکومت نے بھی سر شرم سے جھکا لیے

جماعت اسلامی ہند فائل فوٹو جماعت اسلامی ہند

امیر جماعت اسلامی ہند ڈاکٹر سید سعادت اللہ حسینی نے جموں و کشمیر سے متعلق این ڈی اے حکومت کے حالیہ اقدامات کو پارلیمانی جمہوریت کے مسلمہ اصولوں کی صریح خلاف قرار دیا ہے ۔

ڈاکٹر سید سعادت اللہ حسینی نے کہاکہ دفعہ 370 کے ریاست کی خصوصی حیثیت کو وہاں کے عوام اور ان کے نمائندوں سے مشاورت کے بغیر یک طرفہ طور پر محض صدارتی حکم نامے کے ذریعے یک لخت ختم کر دیا ہے،مرکزی حکومت نےاسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ جموں و کشمیر کو دوحصوں میں تقسیم کر کے ریاست کا درجہ ختم کردیا ہے ،ان انتہائی حساس اوردوررس اہمیت کےحامل فیصلوں پر ریاست کے عوام سے مشاورت نہیں کی گئی،ریاست میں طرح طرح کی بندش لگا کر اور خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرکے یک طرفہ فیصلے کیے گئے، فیصلوں کا یہ طریقہ دستور ہند کی جمہوری روایات کے خلاف اور وفاق کو سخت نقصان پہنچانے والا ہے۔

امیر جماعت اسلامی ہند نے اس بات پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا کہ اس فیصلے کےلیے ریاست کے عوام کے بنیادی حقوق مجروح اور سیاسی قائدین کو حراست میں لے لیا گیا ہے،تعلیمی ادارے بند اور ذرائع مواصلات مسدود کر دیے گئے ہیں،اس طرح جبر کے ماحول میں یک طرفہ فیصلوں کومسلط کر نے کی کوشش پورے ملک کے لیے باعث تشویش ہے۔انہوں نےمطالبہ کیاکہ حکومت یک طرفہ فیصلوں اور اقدامات کو واپس لے،جموں و کشمیر میں انتخابات کروائے جائیں اور گرفتار قائدین کو رہا کیا جائے،عوام کی نقل و حرکت اور مواصلات پر عائد پابندیاں ہٹا کر خوف و دہشت کا ماحول ختم کیا جائے ۔امیر جماعت ہند نے جماعت کے اس دیرینہ موقف کو دوہرایا کہ جموں و کشمیر کے معاملات وہاں کے عوام سے مشاورت کے ساتھ طے ہونے چاہئیں۔

install suchtv android app on google app store