عمران خان کے بعد اب بلاول بھٹو نے بھی لے لیا یو ٹرن لیکن کہاں اور کیسے؟ جان کے ہوگی حیرت

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری فائل فوٹو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان سے’’ یوٹرن‘‘ لیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی تقریر کو اچھا قرار دیدیا تاہم ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ ان کا فوکس کشمیر ہونا چاہیے تھااور انھیں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بات کرنی چاہیے تھی،ہمارا آزادی مارچ پر موقف واضح ہے، پاکستان پیپلز پارٹی دھرنے کی سیاست کے خلاف رہی ہے۔

زلزلہ متاثرین کیساتھ ملاقات کے بعد میرپور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں اچھی تقریر کی لیکن مقبوضہ کشمیر پر جو تاریخی حملہ ہوا، صرف اس پر ہی فوکس کرنا چاہیے تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں تاریخی حملہ ہوا ہے،وزیر اعظم کو اس پر بہت زیادہ زور دینا چاہئے تھا،موسمیاتی تبدیلی اور منی لانڈرنگ بہت اہم ایشوز ہیں لیکن 52 روز سے کشمیر میں کرفیو نافذ ہے،ہمیں نہیں پتا کہ وہاں کتنے لوگ شہید ہو چکے ہیں؟کتنے افراد زخمی ہیں اس بارے میں دنیا کو بھی نہیں پتا ،کتنے بچے حراست میں ہیں؟اس بارے میں کسی کو بھی نہیں پتا ہم سمجھتے ہیں کہ وزیر اعظم صاحب کو کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بات کرنی چاہیے تھی اور ان کے جمہوری حق کی بات کرنی چاہئے تھی ۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا کشمیر کے سفیر بننے کا مقصد یہ نہیں کہ صرف ایک تقریر یا ٹویٹ کریں، اُنہوں نے کشمیر کے ایشو پر 50 دن میں کتنے ممالک کا دورہ کیا ہے؟

پاکستان پیپلز پارٹی اور اپوزیشن نے کشمیر کے ایشو پر جوائنٹ سیشن کا کہا تھا،جب کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا تو کشمیری بہن بھائی پاکستانی قیادت کی طرف دیکھ رہے تھے کہ پاکستان کی قیادت ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہو کر ،ان کا کیسز ہر فورم پر لڑے مگر خان صاحب اپوزیشن کو فتح کرنے کی کوشش کر رہے تھے،پاکستان کی شہ رگ کشمیر پر تاریخی حملے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی تجویز پر بلائے جانے والے اجلاس میں حکومتی اراکین کا رویہ مایوس کن تھا اور آج تک یہ کوئی حتمی حکمتِ عملی مرتب نہیں کر پائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ایک خاص رشتہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں بہن بھائی قید میں ہیں،کشمیریوں کا حق ہے کہ ان کو تمام انسانی حقوق ملیں،ہر کشمیری کا بنیادی حق ہے کے وہ خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کرے اور اس کا واحد حل اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق رائے شماری ہے،ہماری پوری کوشش ہے ہم اپنے مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کی آواز بلند کریں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی وفاق سے درخواست کرتی ہے کہ عوام کی ضرورت زیادہ ہے اس حساب سے مدد کی جائے،موجودہ حکومت زلزلے سے متاثرین کیلئے جو معاوضہ فراہم کر رہی ہے وہ کافی نہیں، قدرتی آفات میں اپنی عوام کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے،یہاں کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور سٹاف کی ضرورت ہوگی، سندھ حکومت کی طرف سے مدد کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام مشکلات سے دوچار ہیں، حکومت کو جانا ہوگا، سب کی سوچ اور مطالبہ ایک ہے کہ یہ حکومت دھاندلی زدہ ہے،ہمارا آزادی مارچ پر موقف واضح ہے، پاکستان پیپلز پارٹی دھرنے کی سیاست کے خلاف رہی ہے،اس سلسلے میں جلد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوگی۔

install suchtv android app on google app store