کشمیری بھارتی فوج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے، 22 ویں روز بھی کرفیو، گیس شیلنگ جاری

کشمیری بھارتی فوج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے فائل فوٹو کشمیری بھارتی فوج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے

مقبوضہ کشمیر میں جبری پابندیاں چوتھے ہفتے میں داخل، 22 ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے، قابض فوج کا احتجاج کے لیے نکلنے والوں پر فائرنگ اور آنسوگیس کا استعمال جاری ہے۔ سورہ میں کشمیری بھارتی فوج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے ہیں، علاقے میں فوج کا داخلہ روکنے کے لیے 24 گھنٹے پہرہ دیا جا رہا ہے، آزادی کی جدوجہد میں خواتین بھی پیش پیش ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 22ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیر کشمیریوں کا ہے اور ان کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

install suchtv android app on google app store