سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبد اللہ بھی پاکستان کے حق میں بول پڑے

 سابق کٹھ پتلی وزیر اعلی فاروق عبد اللہ فائل فوٹو سابق کٹھ پتلی وزیر اعلی فاروق عبد اللہ

یہ جنگ ختم نہیں ہوگی، بندوق اورفوج سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، یہ مسئلہ مذاکرات سے حل ہوگا۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبد اللہ نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر بندوق سے نہیں ہوگا۔

فاروق عبد اللہ نے کہا کہ پلوامہ میں خود کش حملے کے نتیجے میں بھارتی فوجیوں کے مارے جانے پر مجھے بہت افسوس ہواہے ،یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں روز یہی کچھ ہوتاہے کیونکہ وہاں جنگجوﺅں اور بھارتی فوج میں جنگ ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جب تک آگے بڑھنے کا کوئی راستہ نہیں ڈھونڈا جائے گا۔

یہ جنگ ختم نہیں ہوگی،بندوق اورفوج سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا ،یہ مسئلہ مذاکرات سے حل ہوگا۔

مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلی فاروق عبد اللہ نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر بندوق سے نہیں بلکہ مذاکرات سے ہی حل ہوگا، پلوامہ حملے کا الزام صرف پاکستان کونہیں دیا جا سکتا، مقامی کشمیر ی جدوجہد میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس کشمیرکے حوالے سے متعدد رپورٹس آچکی ہیں لیکن ان کو کبھی دن کی روشنی میں نہیں دیکھا گیا۔

کبھی بھارتی پارلیمنٹ میں اس بات کو تسلیم نہیں کیا گیا کہ کہاں پر غلطی ہے ؟

جب بھارت اپنے لوگوں سے بات نہیں کرے گا تو کس سے بات کرے گا؟

انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کا الزام صرف پاکستان کونہیں دیا جا سکتا۔

مقامی کشمیری یہ جدوجہد کررہے ہیں۔ خاتون رپورٹرکے اس سوال پر کہ کیا پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر حملہ کرنیوالے جنگجو کو پاکستان کی پشت پناہی حاصل نہیں تھی توفاروق عبداللہ نے اس سے کہا کہ تم کبھی کشمیر گئی ہو۔

کیا تم نے کبھی کشمیریوں سے بات کی ہے؟

کہ یہ جوان لڑکے کیوں لڑ رہے ہیں، تم نے ان سے کبھی بات نہیں کی لیکن میں نے ان سے بات کی ہے۔

اس سوال پر کہ کیا آپ واپس پاکستان جانا چاہتے ہیں تو فاروق عبداللہ غصے میں آگئے اور کہا کہ میں کبھی پاکستان واپس جانا نہیں چاہتا بلکہ تم پاکستان جانا چاہتی ہو، تمہارا سوال ہی غلط ہے، میں تمہار ی اس فضول بکواس کا جواب نہیں دینا چاہتا۔

install suchtv android app on google app store