ایک اور نوجوان کو گولیاں مار کرشہید کردیا گیا

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران سرینگر میں ایک اور نوجواں کو شہید کر دیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک کشمیری نوجوان کی شہادت پر احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے مغیث احمد میر نامی نوجوان کو گزشتہ رات سرینگر کے مضافاتی علاقے زکورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کر دیاتھا۔قابض انتظامیہ نے سرینگر کے پارمپورہ، صفہ کدل، نوہٹہ، خانیار، مہاراج گنج ، مائسمہ اور کرال کھڈ تھانوں کی حدود میں آنے والے علاقوں میں پابندیاں لگا دی ہیں۔


کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے مغیث احمد میر نامی نوجوان کو گزشتہ رات سرینگر کے مضافاتی علاقے زکورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کر دیاتھا۔قابض انتظامیہ نے سرینگر کے پارمپورہ، صفہ کدل، نوہٹہ، خانیار، مہاراج گنج ، مائسمہ اور کرال کھڈ تھانوں کی حدود میں آنے والے علاقوں میں پابندیاں لگا دی ہیں۔


بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی گزشتہ کئی برس سے سرینگر میں گھر میں نظر بند ہیں۔لبریشن فرنٹ کے ترجمان کے ایک بیان کے مطابق محمد یاسین ملک کو سرینگر میں انکے گھر سے گرفتار کر کے سینٹرل جیل منتقل کیا گیا۔

install suchtv android app on google app store