اقوام متحدہ کا کشمیر میں سوشل میڈیا پر پابندی ختم کرنے پر زور

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ زیر انتظام کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ سروس اور سوشل میڈیا سائٹس پر لگائی گئی پابندی کو فوری ختم کریں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے آزادی اظہار رائے اور خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق کی صورت حال کی جانب سے جنیوا سے جاری بیان میں کہا کہ یہ پابندی 'اجتماعی سزا کا کردار ہے'۔

خیال رہے کہ بھارتی حکام نے گذشتہ ماہ کشمیر میں 22 سوشل میڈیا سائٹس پر ایک ماہ کیلئے پابندی لگا دی تھی، ان میں فیس بک، ٹوئٹر اور موبائل انٹرنیٹ سروسز جیسا کہ واٹس اپ بھی شامل ہے، یہ پابندی بھارتی فوجیوں کی جانب کشمیری طلباء کے خلاف تشدد کی ویڈیو کے سوشل میڈیا سائٹس پر وائرل ہونے کے بعد لگائی گئی تھی۔

بھارتی حکومت کا کہنا تھا کہ یہ عوام کے تحفظ کیلئے انتہائی ضروری ہے کیونکہ بھارت مخالف عناصر سوشل میڈیا کا غلط استعمال کررہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سروسز 'بھارت مخالف عناصر اور غیر سماجی عناصر' کی جانب سے استعمال کی جارہی ہیں اور انھیں ایک ماہ یا 'عوام کے تحفظ کیلئے اقدامات کے طور پر' آئندہ جاری ہونے والے نوٹس تک بند رہنا چاہیے۔

یاد رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سوشل میڈیا پر پابندی کے کچھ ہی روز بعد کشمیر کی بھارت نواز انتظامیہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے 34 ٹی وی چینلز کو بھی وادئ میں نشر کرنے پر پابندی لگا دی، انتظامیہ کے مذکورہ اقدام پر آل پارٹیز حریت کانفرنس نے تنقید کرتے ہوئے اسے 'آزادی اظہار رائے پر قدغن' قرار دیا تھا'۔

install suchtv android app on google app store