مقبوضہ کشمیرمیں عید کی نماز پر پابندی

جامع مسجد سرنگر فائل فوٹو جامع مسجد سرنگر

مقبوضہ کشمیر میں بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے مذہبی آزادی جیسے بنیادی حق پر قدغن لگاتے ہوئے تاریخی جامع مسجد سرنگر میں عید الفطر کی نماز کی ادائیگی سے روک دیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پاکستان کی مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے عید 3 مئی کو ہونے کے اعلان کے بعد مقبوضہ کشمیر کی ہر بڑی مسجد سے اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ عید منانے کے فیصلے کا اعلان کیا گیا تھا۔

تاہم مقبوضہ کشمیر میں مودی نواز کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے عائد سخت پابندیوں کے باعث شہروں اور بڑے قصبوں کی عید گاہوں میں عید کی نمازی کے روایتی بڑے اجتماعات منعقد نہ ہوسکے۔ تاریخی جامع مسجد سری نگر میں بھی نماز عید ادا نہیں کرنے دی گئی۔

قابض بھارتی فوج نے عید کی نماز مختلف چھوٹی مساجد میں ادا کرنے کی اجازت دی جس میں کشمیریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔نماز میں جدو جہد آزادی کشمیر کی کامیابی کی دعائیں مانگی گئیں۔

نماز کی ادائیگی کے بعد غیور کشمیری عوام نے بھارتی فوج کے ظالمانہ اور غیر انسانی اقدامات کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور تاریخی جامع مسجد سری نگر کو کھولنے کا مطالبہ کیا۔

سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مودی سرکار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مقدس عظیم الشان مسجد، جامع مسجد سری نگر میں عید کی نماز کی اجازت نہ دینے سے جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو شدید دکھ پہنچا ہے۔ اسی طرح میر واعظ عمر فاروق کی طویل نظر بندی پر بھی تشویش ہے۔

install suchtv android app on google app store