گلگت بلتستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا نیٹ ورک پکڑا گیا

گلگت بلتستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا نیٹ ورک پکڑا گیا فائل فوٹو گلگت بلتستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا نیٹ ورک پکڑا گیا

وطن دشمنوں کے خلاف وطن کے رکھوالے سرگرم، چند پیسوں کی خاطر دشمن کے ہاتھوں دھرتی ماں کا سودا کرنے والوں پر ہاتھ ڈال دیا خفیہ اداروں نے گلگت بلتستان میں ملک کو غیر مستحکم کرنے کیلئےبھارتی خفیہ ایجنسی را کی معاونت کرنےوالےمقامی گروہ کو دھر لیا،نام نہاد قوم پرست تنظیم بالاورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ کےچودہ کارندوں کو گرفتار کر کے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا۔

پاکستان کی سلامتی اور استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ، ملک میں قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر دم چوکنا ہیں، کوئی سازش پنپنے سے پہلے ہی سرکچل دینے کیلئے تیار رہتے ہیں۔

ایسا ہی ہوا گلگت بلتستان میں جہاں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ہاتھوں کھیلنے والا بڑا گروہ قانون کے شکنجے میں آگیا۔

انٹیلی جنس اداروں نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بھارتی خفیہ ایجنسی رات کیلئے کام کرنے والے وطن دشمن نیٹ ورک کے چودہ کارندوں کو دھر لیا،ذرائع اس نیٹ ورک نے گلگت بلتستان میں انتشار پھیلانے کی طویل منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

ذرائع کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے زیر سرپرستی گلگت بلتستان کی ذیلی قوم پرست تنظیم ’بلاورستان نیشنل فرنٹ‘ حمید گروپ کی آبیاری کی گئی، اور ’را‘کا ہدف گلگت بلتستان کی نوجوان نسل کو ٹارگٹ کر کے دہشت گردی اور علیحدگی کی تحریک کو ہوا دینا تھا۔

ذرائع کے مطابق تنظیم کے چیئرمین عبدالحمید خان کو ”را“ 1999ء میں بھارت لے گئی۔ عبدالحمید بھارت میں ”را“ ایجنٹس کرنل ارجن اور جوشی کی زیر نگرانی رہا۔عبدالحمید کو دہلی کے ایک تھری سٹار اپارٹمنٹ میں رکھا گیا،عبدالحمید کے 3 بیٹوں سمیت دیگر اہلخانہ کو بھی بھارت منتقل کیا گیا۔

را“ نے عبدالحمید کو کاروبار چلانے کیلئے بھارتی شناختی دستاویز اور سہولتیں دیں۔ عبدالحمید کے بیٹوں کے بھارت اور یورپ میں تعلیمی اخراجات ”را“ اٹھاتی رہی۔

ذرائع کے مطابقہ 1999 سے 2007 اور 2015 سے 2018 تک ’را‘ نے حمید خان پر 11 سالوں میں بھاری سرمایہ کاری کی، اور اسے گلگت بلتستان میں سرگرمیوں کے لیے ایک ارب روپے کے لگ بھگ خطیر رقم بھی فراہم کی گئی 2007 کے بعد حمید خان کو برسلز منتقل کرایا گیا تاکہ وہ مختلف عالمی فورمز پر پاکستان مخالف تقاریر کر سکے۔

برسلز میں حمید خان کوعالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ متاثر کرنے اور گلگت بلتستان میں دہشت گردی کرنے کی سرگرمیوں پر لگایا گیا، ’را‘ کے اشاروں پر ہی حمید خان نےعالمی مالیاتی اداروں کو خطوط کے ذریعے گلگت بلتستان و دیگر جگہوں پر 6 مجوزہ ڈیموں کے لیے مالی و تکنیکی مدد فراہم کرنے سے روکنے کی کوششیں کیں۔

’را‘ کی زیر سرپرستی بی این ایف کا اسٹوڈنٹ ونگ ’بلاورستان نیشنل اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن‘ شیر نادر شاہی کی قیادت میں ملوث تھا، شیر نادر شاہی ’بلاورستان ٹائمز‘ شائع کرتا تھا، اور ’را‘ اور حمید خان سے ہدایات لے کر راولپنڈی اور غذر میں شرپسندی کے لئے مرکزی کردار ادا کررہا تھا، 2016 میں وہ عبدالحمید خان اور را کی مدد سے یو اے ای چلا گیا، جہاں سے اسے نیپال منتقل کر دیا گیا۔

پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کی بھرپور کوششوں کے ذریعے عبدالحمید خان نے 8 فروری 2019 کو غیر مشروط سرنڈر کیا، جب کہ 29 مارچ کو شیر نادر شاہ نے بھی سرنڈر کر دیا، تاہم شیر نادر شاہ کو دبئی میں موجود ’را‘ کی لیڈی ایجنٹ نے شکار کیا اور اسے نیپال لے جایا گیا، تاہم نیپال سے بھارت جانے سے قبل ہی پاکستانی ایجنسیاں کامیابی سے اسے پاکستان واپس لے آئیں۔

پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی’را‘ کے سالہا سال سے تشکیل دیئے گئے نیٹ ورک کو ناکام بنانے کے لیے طویل منصوبہ بندی کی،، اور اوپ پرسیوٹ کے زریعے بی این ایف کا مقامی نیٹ ورک پکڑا کر را کے منصوبے کو ناکام بنایا۔ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں بھاری تعداد میں اسلحہ و ایمونیشن بھی برآمد کیا گیا۔

install suchtv android app on google app store