گلگت بلتستان: نانگا پربت میں لاپتہ ہونے والے کوہ پیماؤں کی تلاش جاری

دونوں کوہ پیماؤں نے نئے راستے سے کوہ پیمائی کا آغاز کیا تھا فائل فوٹو دونوں کوہ پیماؤں نے نئے راستے سے کوہ پیمائی کا آغاز کیا تھا

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا ہے کہ نانگا پربت سر کرنے کے دوران لاپتہ ہونے والے برطانوی اور اٹلی کے کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے زمینی سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں 8 رکنی ٹیم خدمات انجام دے رہی ہے اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ نے فضائی اور زمینی ریسکیو آپریشن کرنے کی ہدایات دی ہیں۔

فیض اللہ فراق کے مطابق نانگا پربت کے دامن میں پولیس فورس کو حفاظتی انتظامات کے لیے تعینات کر دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں ایک مقامی پولیس افسر کا کہنا تھا کہ پاک-بھارت سرحدی کشیدگی کی وجہ سے فضائی سروس معطل ہے جس کے باعث نانگا پربت میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو آپریشن شروع نہیں ہو سکا، انہوں نے مزید بتایا کہ نانگا پربت سر کرنے جانے والے کوہ پیماؤں سے گزشتہ 4 دنوں سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

اٹلی سے تعلق رکھنے والے ڈینیئل نردی اور برطانیہ کے ٹام بلارڈ نامی دونوں کوہ پیما نئے راستے سے نانگا پربت سر کرنے کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

تاہم کیمپ نمبر 4 سے دونوں غیر ملکی کوہ پیما 24 فروری سے لاپتہ ہیں، جن کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ مرچکے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈینیئل نردی اور ٹام بلارڈ نے جنوری میں پاکستانی کوہ پیماؤں رحمتہ اللہ بیگ اور کریم حیات کے ہمراہ نانگا پربت پر چڑھائی شروع کی تھی لیکن 29 جنوری کو برف کے طوفان میں کیمپ 2 کے خیمے دفن ہونے کی وجہ سے پاکستانی کوہ پیماؤں نے چڑھائی ترک کردی تھی۔

حکام کے مطابق دونوں غیر ملکی کوہ پیما 6300 میٹر کی بلندی پر واقع کیمپ 4 میں پہنچنے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔

اس سلسلے میں 24 فروری کو شام 7 بجے دونوں نے بیس کیمپ میں موجود اپنے باورچی سے رابطہ کیا اور کیمپ 4 تک پہنچنے کا بتایا تھا جس کے بعد اگلی صبح ایک مرتبہ اور ان کی بات ہوئی اور اس کے بعد رابطے کا سلسلہ ختم ہوگیا۔

واضح رہے کہ ڈینیئل نردی کی نانگا پربت سر کرنے کی یہ 5ویں کوشش جبکہ ٹام بلارڈ کا پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنے کا پہلا مشن تھا۔

install suchtv android app on google app store