بلتستان کا قدیم تہوار 'مے فنگ' کیا ہے، اسے کب اور کیوں منایا جاتا ہے؟

بلتستان کا قدیم تہوار 'مے فنگ' کیا ہے، اسے کب اور کیوں منایا جاتا ہے؟ فائل فوٹو بلتستان کا قدیم تہوار 'مے فنگ' کیا ہے، اسے کب اور کیوں منایا جاتا ہے؟

جشن مے فنگ بلتستان کے قدیم ترین تہواروں میں سے ایک ہے، یہ جشن ہزاروں سال سے منایا جارہا ہے، اپنی ثقافت و روایات سے محبت کرنے والے بلتی لوگ آج بھی اس رسم کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

مے فنگ بلتی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی آگ پھینکنا ہیں، قدیم دور سے آج تک اس جشن کو بلتستان میں انتہائی جوش و خروش سے منایا جاتا ہے اور بلتستان کے کونے کونے میں آگ لہرانے کی تقریبات ہوتی ہے، بچے، جوان، بوڑھے اور خواتین سب مل کر اس جشن کو مناتے ہیں، گھر کے بڑے اپنے بچوں کیلئے ڈنڈوں کی مشعال بناتے جن کو مقامی زبان میں ڈانڈریا، لانڈر کہتے ہیں۔

جوان اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر محفل موسیقی سجاتے اور خواتین گھروں میں مزیدار روایتی پکوان تیار کرتیں، جن میں مارزان، اضوق، ہژب، کھوربلے ٹروبلے، ہژب بلے قابل ذکر ہیں۔ موسیقی، رقص اور آگ پھینکنے کا یہ سلسلہ رات بھر جاری رہتا ہے۔

جشن مے فنگ میں شام ہوتے ہی لوگ اپنے گھروں سے آگ کے گولے یا مشعلیں بناکر گروپ کی شکل میں گیت گاتے ہوئے نکلتے اور کسی بلند ٹیلے یا پہاڑی پر چڑھ جاتے ہیں اور وہاں ایک بڑا اجتماعی الاؤ روشن کرکے دائرے کی شکل میں بیٹھ کر قدیم گیت گانا اور رقص کرنا اس جشن کا اہم حصہ ہے، اس رقص کو آگ رقص جبکہ مقامی زبان میں مے ہژس کہتے ہیں۔

قدیم زمانوں میں جشن مے فنگ 21 دسمبر سے 3 ہفتے قبل اور 3 ہفتے بعد تک منایا جاتا تھا مگر دور حاضر میں بلتی لوگ صرف 21 دسمبر کو یہ جشن مناتے ہیں اور اس تہوار کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ جشن مے فنگ میں مشعلوں کو لہراتے ہوئے بلند مقام سے نیچے پھینکنے سے متعلق عقیدہ یہ تھا کہ گھروں سے جب آگ لے کر نکلتے ہیں تو گھر میں موجود آسیب بلائیں سب اس آگ کے ساتھ نکل جاتی ہیں، لوگ دعا کرتے کہ آنے والا وقت ہمارے لئے اچھا ہو، پانی وافر مقدار میں آئے اور فصلیں بہتر ہوں، یہ سب دعائیں مانگ کر پھر آگ کو بلندی سے نیچے پھینک دیا جاتا ہے۔

install suchtv android app on google app store