وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ یومیہ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ویکسینیشن کی گئی جبکہ مجموعی طور پر 21 لاکھ لوگوں کو ویکسین دی جا چکی ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ایک روز میں ایک لاکھ سے زائد ویکسینیشن کی گئی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ روز ایک لاکھ 17 ہزار 852 ویکسین دی گئیں جس کے بعد مجموعی طور پر 21 لاکھ افراد کو ویکسین دے دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو رجسٹریشن کراتے ہوئے دیکھنا خوش آئند ہے اور اگر 40سال سے زائد عمر کے لوگوں نے رجسٹریشن نہیں کرائی تو ان کی رجسٹریشن کے لیے حوصلہ افزائی کریں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے پیر کو 40 سے 50 سال کی عمر کے تقریبا ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کی رجسٹریشن کھولنے اور 50 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو واک ان ویکسینیشن سہولت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
Daily vaccinations crossed 1 lakh in a day for the first time yesterday. Total vaccinations yesterday were 117,852. Total vaccinations so far now 2.1 million. Good to see more people registering. Please encourage all those 40 and above to register, if they have not done so far.
— Asad Umar (@Asad_Umar) April 28, 2021
اسد عمر نے کہا تھا کہ 40 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد منگل سے اپنا ویکسینیشن کے لیے اندراج کرا سکتے ہیں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی کہا تھا کہ 27 اپریل کو ایک دن میں 1لاکھ 17ہزار سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں دی گئیں۔
انہوں نے پاکستان کو موصول ہونے والی کووڈ-19 ویکسینوں کی کھیپ کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جون تک آنے والی ویکسین میں سے 78 فیصد حکومت نے خریدی تھیں۔
اسد عمر نے اس سے قبل اپریل میں کہا تھا کہ حکومتی مراکز پر 13 لاکھ پاکستانیوں کو ویکسین لگا دی گئی ہے۔
ویکسی نیشن کی مہم کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل سلطان نے 31 مارچ کو تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان میں ویکسین کی 8 لاکھ سے زائد خوراکیں دی جا چکی ہیں اور ہم اس مہم کو مزید تیزی سے آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
پاکستان کی ویکسی نیشن کی مہم رواں سالک فروری میں اس وقت شروع ہوئی تھی جب وزیراعظم کے دفتر میں پروفیسر رانا عمران سکندر کو وزیر اعظم عمران خان کی موجودگی کو ویکسین لگائی گئی تھی اور ویکسین لگوانے والے پہلے ڈاکٹر بن گئے تھے۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا تھا کہ میں اپنی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جس نے فوری طور پر کام کرتے ہوئے ویکسین درآمد کی، ہم ویکسین کی فراہمی پر چین کے بھی شکر گزار ہیں۔
حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منگل کو ریکارڈ تعداد میں لگائی گئی ویکسین کو مثبت پیشرفت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ وفاقی وزیر کی ٹویٹ کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور وفاقی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعداد ویکسین لگوانے کے حوالے سے مختلف عمر کے گروپوں پر لگائی گئی پابندیوں کے خاتمے کی بدولت حاصل کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بار بار بطور حکومت اور ایک عام شہری کی حیثیت سے کہا کہ عمر کی پابندی ختم کردی جانی چاہیے اور جو بھی ویکسین لگونا چاہتا ہے، آپ کو اس کو ویکسین لگانی چاہیے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ویکسین لگوانے کے خواہشمند دیگر شہری ویکسین کی دستیابی کے باوجود اس سہولت سے 'محروم' کیوں رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک لاکھ 17 ہزار لوگوں کی ویکسی نیشن کو اچھی پیشرفت سمجھتے ہوئے اسے سراہتا ہوں اور وفاقی حکومت سے عمر کی پابندی کو ختم کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آج ہم نے جو اعدادوشمار حاصل کیے ہیں، ہم ان کو ڈیڑھ لاکھ، دو لاکھ اور ڈھائی لاکھ تک لے جا سکتے ہیں، جتنا زیادہ لوگ ہمارے پاس آئیں گے، اتنے زیادہ لوگوں کو ہم ویکسین لگا سکیں گے۔
انہوں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کووڈ-19 ویکسین کی فراہمی کے معاملات حل کریں اور مارکیٹوں اور سرکاری ہسپتالوں میں اس کی دستیابی کو یقینی بنائیں، انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ پی آئی اے کی خصوصی پرواز کو ویکسین لانے کے لیے چین روانہ کیا گیا اور کہا کہ وفاقی حکومت کو اسی طرح کی مزید پروازیں بھیجنے کی ضرورت ہے۔
سندھ حکومت کے ترجمان نے اس بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) پر عمل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ آبادی کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو ویکسین لگانے کے لیے 'اجتماعی سوچ' اور 'ہم آہنگی' کی ضرورت ہے۔