پاکستان میں آکسیجن کی قلت کا خدشہ

پاکستان میں آکسیجن کی قلت کا خدشہ فائل فوٹو پاکستان میں آکسیجن کی قلت کا خدشہ

پاکستان میں کورونا کی صورتحال پر نظر رکھنے اور اقدامات تجویز کرنے والے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے اور گزشتہ روز کے مثبت کیسز کے مطابق یہ 11 فیصد سے تجاوز کر چکی 

سنیچر کو جاری کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق سینٹر نے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں عالمی وبا کے باعث 157 اموات ہوئی ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 52 ہزار سے زائد کورونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے پانچ ہزار 908 مثبت آئے۔


دوسری جانب ملک میں آکسیجن کے پروڈیوسرز نے کہا ہے کہ ملک آکسیجن کی قلت کی طرف جا رہا ہے۔ ’اس وقت ہم اپنی زیادہ سے زیادہ صلاحیت سے آکسیجن پیدا کر رہے ہیں۔ پلانٹس کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کی ضرورت ہے۔‘


نجی نیوز چینل کے مطابق پروڈیوسرز نے کہا کہ صنعتوں کو آکسیجن کی فراہمی جاری رہی تو صحت کا شعبہ متاثر ہو سکتا ہے۔


پروڈیوسرز کے مطابق کورونا کیسز بڑھتے رہے تو ملک میں آکسیجن کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ آکسیجن کی ملکی پیداوار کا زیادہ حصہ صحت کے شعبے کے لیے مختص ہے۔


ادھر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ اگر کورونا کے مثبت کیسز کی ہماری شرح نیچے نہیں آتی تو ہم ایک ہیلتھ کرائسز کا شکار ہو جائیں گے۔


ان کا کہنا تھا کہ پوری کوشش ہے کہ جس طرح کورونا کی پہلی اور دوسری لہر کو قابو میں کیا گیا اس بار بھی کنٹرول کیا جائے۔


خیال رہے کہ ملک میں کورونا کی ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے لیے فوج کو بھی سول انتظامیہ کی مدد کو طلب کیا گیا ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے کورونا وارڈ میں گنجائش ختم ہونے اور مریضوں کے دباؤ کے باعث ہسپتال انتظامیہ نے تمام دیگر طے شدہ سرجریز ملتوی کر دی ہیں۔

install suchtv android app on google app store