سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے تاہم ان کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ابصار عالم ایف الیون پارک میں واک کر رہے تھے کہ نامعلوم شخص نے ان پر فائرنگ کر دی۔
معروف صحافی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا، ان کے پیٹ میں گولی لگی اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ابصار عالم نے کہا کہ مجھے لگا کہ ایک نامعلوم شخص میری طرف آرہاہے اور وہ مجھ پر فائرنگ کر کے فرار ہو گیا۔
Former chairman PEMRA and senior Journalist #AbsarAlam shot and injured by an unknown assailant during a walk in a public park in capital Islamabad pic.twitter.com/pbmJQ3tgcK
— Rana Jawad (@ranajawad) April 20, 2021
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سینئر صحافی ابصار عالم پر قاتلانہ حملے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں واک کررہا تھا کہ مجھے گولی مار دی گئی جو مجھے پسلیوں میں لگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے مجھے گولی لگوائی ہے میں انہیں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ میں حوصلہ نہیں ہاروں گا اور نہ ہی میں ان چیزوں سے ڈرنے والا ہوں۔
ابصار عالم پر حملے کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور اس وقت یہ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ چل رہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو ابصار عالم پر قاتلانہ حملے کی فوری تحقیقات کا کہہ دیا ہے، جوں ہی تفصیلات سامنے آئیں گی میڈیا کے سامنے رکھیں گے۔