جہانگیر ترین کی کمپنی کا منی لانڈرنگ کا معاملہ 8 ارب رو پے کا بنتا ہے، شہزاد اکبر

جہانگیر ترین کی کمپنی  کا منی لانڈرنگ کا معاملہ 8 ارب رو پے کا بنتا ہے، شہزاد اکبر فائل فوٹو جہانگیر ترین کی کمپنی کا منی لانڈرنگ کا معاملہ 8 ارب رو پے کا بنتا ہے، شہزاد اکبر

وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کی کمپنی جے ڈی ڈبلیو کا منی لانڈرنگ کا معاملہ 8 ارب رو پے کا بنتا ہے۔لاہور میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شریف فیملی کا منی لانڈرنگ کا معاملہ 25 ارب روپے کا بنتا ہے۔ کیس جہانگیر ترین نہیں ان کی کمپنی کے خلاف ہے۔

13 شوگر ملز زیر تفتیشن ہیں۔ چینی مافیا کے خلاف 10 ایف آئی آر درج ہوچکی ہیں۔ جے ڈبلیو بی کی ملکی چینی کی پیدوار میں 20 فیصد حصہ ہے۔

مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ چینی کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں معاملات نیب، اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے کو بھیجے گئے۔

انہوں نے کہا کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے 3 اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ کسی گروہ یا کسی ایک شخص کو نشانہ نہیں بنایا جارہا۔ اگر آپ کا نعرہ احتساب کا ہے تو یہ نہیں ہوسکتا کہ دوسروں کا کریں اپنا نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کے جہانگیر ترین کے ہمراہ عدالت جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میں نہیں بتاسکتا کہ جہانگیر ترین کا اشارہ کس کی جانب تھا۔ جہانگیر ترین ہمارے اپنے ہیں ان کے تحفظات ہیں۔ وزیراعظم عمرا ن خان کا موقف ہے جب سوال کیاجائے تو جواب دیاجائے گا۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت کرپٹ عناصر کے خلاف سرگرم ہے۔ موجودہ وقت میں چینی کا مسئلہ درپیش ہے۔ برسوں سے دیکھ رہے ہیں کہ چینی کا مسئلہ حل نہیں ہوا۔ تین چار دہائیوں میں چینی کی قیمت مقرر نہیں کی گئی۔ چینی کی ذخیرہ اندوزی ختم کرنے کیلئے حکومت نے اقدامات اٹھائے۔

،مشیر احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا کہ رمضان المبارک میں ہی چینی سمیت تمام اشیا کو مہنگے داموں پر فروخت کیا جاتا ہے۔ ایوب خان کے دور سے چینی کی قیمت ایک مسئلہ ہے۔چینی کی قیمت کے تعین کا قانو ن 1958 سے بنا ہوا ہے۔ چینی کا مصنوعی بحران ختم کرنے کے لیے چینی کی قیمت مقرر کرنا ضروری ہے۔ شوگر ملز مالکان نے چینی کی قیمتوں پر عدالت سے رجوع کیا۔

مشیر احتساب و داخلہ نے کہا کہ سب سے زیادہ تکلیف اپنوں کے احتساب کی ہوتی ہے۔ پی ٹی آئی میں جتنی جمہوریت ہے کسی اور جماعت میں نہیں۔ قانونی اور عدالتی عمل کو پارٹی نہیں چلاتی۔ ہم نے من پسند افراد کو اداروں میں تعینات نہیں کیا۔ ہم قانونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے

install suchtv android app on google app store