مبینہ مالیاتی فراڈ؛ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور بیٹے کو طلب کرلیا

جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین فائل فوٹو جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مبینہ مالیاتی فراڈ میں جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو ایک بار پھر 9 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو 2 اور علی ترین کو ایک کیس کی تفتیش کیلئے طلب کیا ہے۔

ایف آئی اے کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق علی ترین نے والد سے ملکر شیئرہولڈرز کیساتھ فراڈ کیا۔ علی ترین نے گنے کے کاروبار کو خود سے طے کردہ قیمت 4.85 ارب روپے میں بیچا۔

ایف آئی اے کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق اس ٹرانزکشن سے جہانگیر ترین کے خاندان کو شیئرہولڈر کی قیمت پر فائدہ ہوا۔

نوٹس میں ایف آئی اے نے علی ترین سے سوال کیا ہے کہ جے کے ایف ایس ایل چینی کے کاروبار کو کیوں بیچا؟

ایف آئی اے نے علی ترین کو 5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی بھی ہدایت کردی ہے۔

واضح رہے کہ جہانگیر ترین اورعلی ترین پر سوا 3 ارب روپے کے مالیاتی فراڈ کا الزام ہے۔ جہانگیر ترین نے داماد کی فیکٹری میں جی ڈی ڈبلیو کمپنی سے سوا 3 ارب منتقل کیے اور فیکٹری میں بھیجی گئی رقم بعد میں فیملی ارکان کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوئی۔

ایف آئی اے لاہور نے جہانگیر ترین کےقریبی ساتھی رانا نسیم کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے گنے کی خریداری میں غبن کیا۔ رانا نسیم بطور چیف فنانشل افسر جہانگر ترین کی کمپنی میں کام کر رہا تھا۔

ایف آئی اے نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ بند فیکٹری میں پیسے لگا کر 3 ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی، سی ای اوجے ڈی ڈبلیو نے جعلسازی سے 3 ارب 14 کروڑ بند کمپنی کو منتقل کیے۔

ایف آئی آر میں چینی کی ذخیرہ اندوزی خوردبورد اور دھوکہ دہی کا بھی الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے اپنے اور اہلخانہ کے ذاتی مفاد کیلئے بند کمپنی کو رقم منتقل کی۔

اس سے قبل لاہور کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین کی ضمانت 10 اپریل تک منظور کر لی تھی۔

لاہور کی مقامی عدالت نے جہانگیر ترین کی ضمانت 10 اپریل تک منظور کی جبکہ بینکنگ کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی ضمانت 7 اپریل تک منظور کر لی تھی۔ بینکنک کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین کو 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

جہانگیر ترین نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے سیشن کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جہانگیر ترین اورعلی ترین کے خلاف مبینہ مالیاتی فراڈ کامقدمہ درج ہے جہانگیر ترین اورعلی ترین کے خلاف مقدمہ ایف آئی اے نے درج کر رکھا ہے۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ مجھ پر اور علی ترین پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں جبکہ میں مالیاتی امور میں صاف اور شفاف ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے پاس اثاثوں کی مکمل منی ٹریل موجود ہے یہ میری عادت نہیں کہ کسی چیز سے لاتعلقی کا اظہار کروں۔ مجھ پر مقدمہ ہے اور ہم عدالت میں پیش ہو گئے ہیں۔

install suchtv android app on google app store