ڈسکہ انتخابات، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا

ڈسکہ الیکشن میں سپریم کورٹ آج درخواست کی سماعت کرے گی فائل فوٹو ڈسکہ الیکشن میں سپریم کورٹ آج درخواست کی سماعت کرے گی

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈسکہ میں ہونے والے انتخابات کے متعلق الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ پی ٹی آئی امیدوار نے ری پولنگ کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن سارا مواد عدالت میں جمع کرائے۔ جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے کہا ہے الیکشن صاف اور شفاف طریقے سے ہونے چاھیئں۔

تحریک انصاف کے وکیل شہزاد شوکت نے استدعا کی کہ اپیل پر فیصلے تک دوبارہ انتخابات کا حکم معطل کیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے 18 مارچ کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہو سکتا ہے پولنگ ڈے سے قبل ہی سماعت مکمل ہوجائے۔ درخواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے دوبارہ الیکشن کا حکم دے کر اختیارات سے تجاوز کیا۔ آئندہ سماعت تک عدالت الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرے۔

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی امیدوار کی الیکشن کمیشن کا حکم فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع کی درخواست کا جائزہ آئندہ سماعت پر لیں گے۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کالعدم قرار دینے سے متعلق ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے ن لیگی امیدوار کو بھی متعلقہ ریکارڈ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

درخواست گزار نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے اسے کالعدم قرار دینے کی درخواست کی ہے۔

این اے 75 ڈسکہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار نے درخواست میں تحریر کیا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن نے قواعد وضوابط کوبالائے طاق رکھ کر فیصلہ دیا۔

علی اسجد ملہی کا درخواست میں کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے دستیاب ریکارڈ کا درست جائزہ نہیں لیا، حلقے میں دوبارہ انتخابات کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ دوبارہ الیکشن کرانے کا مطلب حلقے کے عوام کو دوبارہ لا اینڈ آرڈر کی پہلے جیسی صورتحال میں دھکیلنا ہے۔

علی اسجد ملہی نے عدالت سے کہا کہ مخالفین پہلے ہی ضمنی الیکشن میں شکست سے دوچار ہوچکے ہیں۔ عدالت 19 فروری کے این اے 75 ڈسکہ کے انتخابی نتائج جاری کرنے کا حکم دے۔

درخواست میں میں مسلم لیگ ن کی این 75 ڈسکہ سے امیدوار نوشین افتخار، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

install suchtv android app on google app store