حمزہ شہباز کیس میں جو حقائق سامنے آئے وہ شرمناک ہیں: سپریم کورٹ

حمزہ شہباز فائل فوٹو حمزہ شہباز

سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز ضمانت کیس میں ریمارکس دیے کہ کیس میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ شرمناک ہیں۔

سپریم کورٹ میں حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے احتساب عدالت سے جواب طلب کرلیا کہ حمزہ شہباز کا ٹرائل کب تک مکمل ہوگا؟۔

حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حمزہ شہباز ایک سال سات ماہ سے جیل میں ہیں۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ میرٹ پر بات نہ کریں تو بہتر ہے، کیس میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ شرمناک ہیں، ٹرائل کی سطح پر کوئی آبزرویشن نہیں دینا چاہتے۔

جسٹس یحیحی آفریدی نے ریمارکس دیے کہ حمزہ شہباز کیس چلنے پر مطمئن ہیں تو کیا مسئلہ ہے؟ ٹرائل مکمل ہونے تک ملزم کو جیل میں رکھنا بھی مناسب نہیں، یہ بھی اچھا نہیں کہ پرانے مقدمات چھوڑ کر نئے کیسز پہلے چلائے جائیں، جو ملزم پیش نہ ہو نیب اسکی ضمانت منسوخی کیلئے رجوع کرے۔

نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملک بھر میں 30 نئی احتساب عدالتیں بن رہی ہیں، نئی عدالتوں کے قیام سے مقدمات کا بوجھ تقسیم ہوگا، ایک دن میں پانچ سے دس گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوتے ہیں۔

وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کئی مقدمات تو 2003 سے چل رہے، عدالت حمزہ کو ضمانت دے تاکہ مقدمہ چلانے میں سہولت مل سکے۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ احتساب عدالت کی رپورٹ آنے دیں معلوم ہو سکے ٹرائل کب تک مکمل ہوگا۔ عدالت نے مزید سماعت دو ہفتے تک ملتوی کردی۔

install suchtv android app on google app store