ملک میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھولے جانے سے متعلق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا بیان جاری

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود فائل فوٹو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہی ملک میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھولے جائیں گے۔

ٹوئیٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس 4 جنوری، 2021 کو منعقد ہو گی۔

وفاقی وزیر نے ٹویٹ کیا کہ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس 4 جنوری، 2021 کو ہوگی۔ کانفرنس کے ایجنڈے کے دیگر نکات میں صحت کی صورتحال کا تجزیہ کرنا سب سے اہم ہوگا۔

تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے پر اپنی ٹویٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم کی حیثیت سے میں بہت زیادہ تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنا چاہوں گا کیونکہ مجھے خاص طور پر پرائمری سطح پر طلبا کے نقصانات کا خدشہ ہے۔ تاہم حتمی فیصلہ صحت کی صورتحال کی بنیاد پر کیا جائے گا، کیونکہ طلباء کی صحت ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

دوسری جانب آل پاکستان پرائیویٹ اسکول فیڈریشن (اے پی پی ایس ایف) کے صدر کاشف مرزا نے کہا ہے کہ حکومت کو لازمی طور پر تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنا چاہیے اور اسکول ایس او پیز پر سختی سے عمل کرکے تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرسکتے ہیں۔

کاشف مرزا نے کہا ہے کہ اسکولوں کی بندش کی وجہ سے ہونے والے مالی نقصانات کے باعث پورے پاکستان میں 10،000 سے زیادہ اسکول مستقل طور پر بند ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا مجھے اندیشہ ہے کہ اسکولوں کی تازہ ترین بندش سے کم لاگت والے 20،000 سے 25،000 اسکولوں کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وفاقی وزیر تعلیم نے وبائی مرض کی دوسری لہر کے پیش نظر 26 نومبر سے 11 جنوری 2021 تک اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اسکول دوبارہ کھل جائیں گے۔

install suchtv android app on google app store