حویلیاں طیارے حادثے کی تحقیقات 4 سال بعد مکمل، رپورٹ سامنے آگئی

حویلیاں طیارے حادثے کی تحقیقات 4 سال بعد مکمل، رپورٹ سامنے آگئی فائل فوٹو حویلیاں طیارے حادثے کی تحقیقات 4 سال بعد مکمل، رپورٹ سامنے آگئی

حویلیاں طیارے حادثے کی تحقیقات 4 سال بعد مکمل کرلی گئیں، رپورٹ میں پی آئی اے انجینئرنگ کی مبینہ غفلت سامنے آگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ نے حویلیاں طیارہ حادثے کی رپورٹ جاری کردیں جس میں پی آئی اے انجینئرنگ کی مبینہ غفلت سامنے آئی ہے، واضح رہے کہ 7 دسمبر 2016 کو طیارہ حادثے میں جنید جمشید سمیت 47 افراد شہید ہوگئے تھے۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق حادثے کے شکار طیارے کا ایک انجن بند ہوگیا تھا اور دوسرے کا بلیڈ ٹوٹا ہوا تھا، طیارے کے انجن کو 10 ہزار گھنٹے مکمل ہونے پر اوور ہال نہیں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اے ٹی آر طیارے کے انجن کا بلیڈ پشاور سے چترال جاتے ہوئے ٹوٹا، انجن بلیڈ ٹوٹا ہونے کے باوجود طیارے کو اسلام آباد روانہ کیا گیا، پرواز پی کے 661 چترال سے اسلام آباد جارہی تھی۔

تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چترال سے اسلام آباد جاتے ہوئے طیارہ حادثے کا شکار ہوا، دوران پرواز انجن بلیڈ، پن کے ٹوٹنے سے پنکھے کی رفتار کم ہوئی، پروپیلر کی رفتار کم ہونے سے اس کا الیکٹرانک پینل خراب ہوگیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق طیارہ اڑانے والے پائلٹ نے اس سے پہلے ایسی خرابی نہیں دیکھی تھی جبکہ طیارے کی آخری مینٹینس کینیڈا میں ہوئی تھی۔

install suchtv android app on google app store