کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری اور سندھ پولیس پر دباؤ کے معاملے پر سینیٹ میں قرارداد پیش

  • اپ ڈیٹ:
سینیٹ اجلاس میں کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاریقرارداد پیش فائل فوٹو سینیٹ اجلاس میں کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاریقرارداد پیش

قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ کراچی میں مریم نواز کی پرائیویسی میں مداخلت کی گئی، کیسے آئی جی سندھ کو اغوا کیاگیا؟

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری اور سندھ پولیس پر دباؤ کے معاملے پر سینیٹ میں قرارداد پیش کردی گئی۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق کی پیش کی گئی قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ کراچی میں مریم نواز کی پرائیویسی میں مداخلت کی گئی، کیسے آئی جی سندھ کو اغوا کیاگیا؟

قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے سینیٹ کو بتایا کہ کراچی واقعے کی سندھ حکومت اورآرمی چیف نے انکوائری کا حکم دیا ہے، دونوں انکوائری رپورٹس کا انتظار کرنا چاہیے۔

کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کا پس منظر

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے 18 اکتوبر کو کراچی کے باغ جناح میں جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکت کیلئے ن لیگ کا وفد مریم نواز کی قیادت میں 18 اکتوبر کی صبح کراچی پہنچا جس میں کیپٹن (ر) صفدر بھی موجود تھے۔

ن لیگ کا وفد مزار قائد گیا جہاں مریم اور دیگر رہنماؤں نے قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر کیپٹن (ر) صفدر نے ’ووٹ کو عزت دو‘ اور ’مادر ملت زندہ باد‘ کے نعرے لگوادیے جس پر تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔

18 اکتوبر کو پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد 19 اکتوبر کی علی الصبح سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سندھ پولیس نے مزارِ قائد کا تقدس پامال کرنے کے مقدمے میں کراچی کے نجی ہوٹل سے گرفتار کیا جنہیں بعدازاں مقامی عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

install suchtv android app on google app store