پی ڈی ایم نے تاریخ ساز تحریک کا آغاز کیا، اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرتے: مریم نواز

  • اپ ڈیٹ:
جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ اور مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کی مشترکہ پریس کانفرنس فائل فوٹو جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ اور مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کی مشترکہ پریس کانفرنس

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ اور مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے تاریخ ساز تحریک کا آغاز کیا، اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرتے۔

حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے وفد کی مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے پہلے صدر نے کہا کہ حکومت دو سال کی کارکردگی پر نااہل اور نالائق ثابت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے حالات کا صحیح ادراک کرکے اتحاد قائم کیا ہے ، اس حوالے سے مشاورت بھی ہوئی ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا اعلامیہ جاری ہوا اس کے مندرجات کے حوالے سے کچھ چیزوں کی مزید وضاحت کی ضرورت ہے اور یہ ذمہ داری مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کو تفویض کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 16 اکتوبر کو گجرانوالہ میں منعقد ہونے والے جلسہ عام میں بھرپور طور پر عوام شریک ہوگئی۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ عوام کی شرکت سے تاریخ ساز تحریک کا آغاز اسی جلسے سے کردیا جائے گا اور اس کے بعد 18 اکتوبر کو کراچی میں مظاہرہ ہوگا، اس کے لیے آج مختلف پارٹیاں بیٹھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پوری قوم بیدار ہوگا، مظاہروں میں آئے گی۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ان ملازمین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کیا جس کی کوریج میڈیا پر نہیں دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں اس طرح کی آواز و فریاد دنیا کے کانوں تک ہرحال میں پہنچ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ہر حربے سے بے نیاز ہو کر میدان میں نکلے ہیں۔

جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ تمام ریاستی ادارے انتہائی بد نظمی کا شکار ہیں ایسے حالات میں ہم عوام کی امید کی کرن بننا چاہتے ہیں۔

پاکستان کی معیشت کا دیوالیہ نکلتا ہے تب بھارت خوش ہوتا ہے، مریم نواز

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے مولانا فضل الرحمٰن کی آمد پر تشکر کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ آئین کے دفاع کی تحریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز سرکاری ملازمین اسلام آباد کے ریڈ زون میں سراپا احتجاج تھے اور میڈیا نے کوریج نہیں دی لیکن پی ڈی ایم ملازمین، مہنگائی، عوام لاقانیت کا مقدمہ بھی لڑے گی۔

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان میں جو آئینی حقوق معطل ہیں، میڈیا اور عدلیہ پر دباؤ ہے پی ڈی ایم اس کا مقدمہ بھی لڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت خوش ہوتا ہے جب پاکستان میں آئین کی بالا دستی نہیں رہتی، کشمیر ٹرے میں رکھ پر پیش کیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر کے وزیراعظم پر غداری کا مقدمہ قائم ہوتا ہے۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا دیوالیہ نکلتا ہے بھارت اس وقت خوش ہوتا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ گجرانوالہ میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے میں مولانا فضل الرحمٰن تشریف لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گجرانوالہ کی پوری کی پوری انتظامیہ کو تبدیل کردیا گیا شاید وہ انتظامیہ ایک حد سے آگے جانے کو تیار نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو گوجرانوالہ جلسے میں شرکت کی دعوت دوں گی۔

بعدازاں ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آئین اور قانو کے دائرے میں تحریک کام کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آئین کی عمل داری اور جائز حکومت پاکستان کے عوام کو دینا چاہتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ یہ سوال آپ نے مریم نواز سے کیا ہے لیکن میں اس کا جواب دے دوں کہ ہماری طرف سے فوج کے ساتھ اس کی قیادت کے ساتھ کسی قسم کا جھگڑا اور تنازع نہیں ہے، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا ووٹ دیا تھا مطلب مسلم لیگ (ن) کے قائد اور اس کی قیادت کا فوج سے کوئی تنازع نہیں ہے اور اگر مشکل ہے تو ان کی طرف سے ہماری طرف سے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی ایک خاص مقام پر پہنچ کر ہوتی ہے جبکہ ہم اس سے پہلے ہی ان کو انجام کو پہنچا دیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کہیں نہیں گئے وہ علاج کرواکر واپس آئیں گے۔

install suchtv android app on google app store