بھارتی سفارت کاردفترخارجہ طلب، ایل او سی پر فائرنگ کے خلاف احتجاج

  • اپ ڈیٹ:
بھارتی سفارت کاردفترخارجہ طلب کر لیا فائل فوٹو بھارتی سفارت کاردفترخارجہ طلب کر لیا

پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفترخارجہ طلب کرکے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ سے شہریوں کو زخمی کرنے پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔

ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'بھارتی قابض فورسز 12 جولائی کو ایل او سی پر فائرنگ کے معاملے پر ایک سینئر بھارتی سفارت کار کو دفترخارجہ طلب کرکے پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج ریکارڈ کروادیا گیا'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس واقعے میں 6 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے تھے'۔

 

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ 'ایل او سی کے رکھ چکری اور خوراٹا سیکٹر میں 12 جولائی کو بھارت کی قابض فورسز کی بلاشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 57 سالہ نسیم بی بی، 35 سالہ شبنم بی بی، 11 سالہ ادیبہ، 20 سالہ عادل حمید، 32 سالہ پرویز اور 35 سالہ جاوید حسین شدید زخمی ہوئے'۔

انہوں نے کہا کہ زخمی ہونے والے شہری کرنی، جیجوٹ بہادر اور جگپال گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔

دفترخارجہ کاکہنا تھا کہ بھارتی قابض فورسز ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں شہری آبادی کوآرٹلری فائر، مورٹرز اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔

بیان کے مطابق بھارت نے رواں برس ایک ہزار 659 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجےمیں 14 شہادتیں ہوئی اور 129 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے۔

دفترخارجہ نے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فائرنگ واضح طورپر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ فوجی قواعد کے بھی برخلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کی خلاف وزی کرتے ہوئے ایل او سی کے اطراف میں کشیدگی کو بڑھا رہا ہے، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

دفترخارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایل اور ورکنگ باؤنڈر میں کشیدگی کو ہوا دے کر بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

بھارت سے 2003 کے معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کرتے ہوئے دفترخارجہ نے کہا کہ ان واقعات کی تفتیش کرکے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کو برقرار رکھا جائے۔

دفترخارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

اس سے قبل 6 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 شہری زخمی ہوگئے تھے۔

بھارتی فوجیوں نے ایل او سی پر نکیال سیکٹر میں رات گئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔

اس سے ایک روز قبل یعنی 5 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہوگیا تھا۔

اسی طرح 25 جون کو ایل او سی کے کریلا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ سے خاتون زخمی ہوگئی تھیں۔

بھارتی فوج نے 16 جون کو ایل او سی سے ملحق بگسر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کرک شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا جس میں ایک شہری زخمی ہو گیا تھا۔

مزید یہ کہ بھارتی فوج نے 12 جون کو بھی آزاد جموں و کشمیر کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں بزرگ خاتون جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

علاوہ ازیں آزاد جموں کشمیر کے سیکریٹری شہری دفاع اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ سید شاہد محی الدین قادری نے بتایا تھا کہ رواں سال بلا اشتعال فائرنگ سے جاں بحق شہریوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ دشمن کی گولہ باری سے 25 مکانات اور 8 دکانیں بھی تباہ بھی ہو چکی ہیں اور 227 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ اس کے علاوہ 87 مویشیوں کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔

install suchtv android app on google app store