عمران خان کی حکومت کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ رہی ہے: بلاول بھٹو

  • اپ ڈیٹ:
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری فائل فوٹو پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے کشمیریوں کو یتیم اور لاوارث چھوڑ دیا ہے۔

کراچی میں پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کشمیر کاز میں صف اول کا کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ہر فورم پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑا اور آج بھی ان کی تقریریں کو پاکستان اور کشمیر کے عوام یاد کرتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جب شہید ذوالفقار علی بھٹو احتجاج کی کال دیتے تھے تو صرف آزاد کشمیر ہی نہیں بلکہ پورا مقبوضہ کشمیر بھی احتجاج میں ساتھ دیتا تھا کیونکہ انہیں پورا اعتماد تھا کہ پاکستان کی قیادت اور پاکستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ہر فورم پر اور ہر موقع پر کشمیریوں کی آواز اٹھائی اور آج بھی پیپلزپارٹی نے وہی سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اپوزیشن ہو یا حکومت، میں وہ واحد سیاستدان ہوں جس نے شروع دن سے مودی کی مخالفت کی ہے، پیپلز پارٹی پہلے دن سے مودی کی مخالفت کررہی ہے اور آگے جاکر بھی کریں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے کشمیریوں کو یتیم اور لاوارث چھوڑ دیا ہے اور یہ بھی ریکارڈ کا جصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے پہلے اور آخری وزیراعظم ہیں جنہوں نے پاکستان کے عوام کو کشمیر پر متحد نہیں کیا، جو بھی حکومت ہو آمر، جمہوری، سیلیکٹو یا کٹھ پتلی یا منتخب جب بھی کشمیر کا مسئلہ آتا تھا تو ہم سب اکٹھے ہوتے تھے لیکن یہ نالائق وزیراعظم کشمیر کاز پر بھی اتحاد قائم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ یہ وہ وزیراعظم ہیں جس نے مودی کی الیکشن مہم کے دوران اس کی حمایت کی تھی اور کہا تھا کہ مودی جیتے گا تو کشمیر کاز حل ہوجائے گا اور یہ جیسے حل ہورہا ہے پورے پاکستان کے سامنے ہے، اس پر میں حیران ہوں کہ ہمارے کشمیریوں کو لاوارث چھوڑنے، مودی کی حمایت کے باوجود قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر کہتے ہیں کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی عمران کی خارجہ پالیسی سب سے کامیاب رہی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہر پاکستانی اپنے کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، کشمیر کے عوام کورونا سے پہلے لاک ڈاؤن میں ہیں ان کے ساتھ جو ناانصافیاں ہورہی ہیں ان پر بات کرنا ہمارا فرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے اور اب ہماری معیشت اور جمہوریت کو جو نقصان پہنچا رہے ہیں وہ اب اس نکتے پر پہنچ چکا ہے کہ عمران خان کا وزیراعظم رہنا نہ صرف ہمارے جمہوریت، معیشت بلکہ ہر پاکستانیوں کی زندگی کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جب دنیا میں عالمی وبا کی وجہ سے کساد بازاری کا خطرہ ہے تو بجٹ پر توجہ مرکوز ہونی چاہیے تھے کہ ان مزدوروں اور محنت کشوں کو ریلیف دیں جن کا ذکر عمران خان کرتے رہتے ہیں، جو ڈاکٹرز اور فرنٹ لائن ورکرز ہمارے لیے جہاد لڑرہے ہیں ان کے لیے سپورٹ دلواتے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹڈی دل کی وجہ سے جس طرح ہر کسان کی فصل اب خطرے میں ہے تو ان کے لیے بھی اس بجٹ میں کوئی خاص سپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے عوامی بجٹ پیش کیا ہے اور کم وسائل، ناانصافی ہونے کے باوجود وفاقی حکومت کی نالائقی کے باعث ٹیکس شارٹ فال کی وجہ سے صوبے کو 229 ارب روپے کم مل رہے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جب صوبوں کو سپورٹ کرنا چاہیے تھا تو انہیں کم وسائل دیے جارہے ہیں اور کم وسائل کے باوجود پیپلزپارٹی کی حکومت ایسے پروگرام لائی ہے جس سے عوام کو ریلیف دیا جاسکے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے خلاف لڑنے والے فرنٹ لائن ڈاکٹرز اور ورکرز کو تحفظ اور مراعات دلائی ہیں، وہ کسان جن کی فصلیں خطرے میں ہیں ان کے لیے بھی منصوبے لے کر آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متاثر ہونے والے سندھ کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے تاجروں اور دیگر افراد کو قرض دیے جائیں گے، 25 ایکڑ سے کم زمین والے کسانوں کو معیاری بیجوں کی خریداری، فرٹیلائزر کے لیے سبسڈی دی جائے گی اور گندم کی سبسڈی میں بھی اضافہ کیا جائے گا تاکہ زراعت کو سپورٹ کیا جاسکے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ علاقے جہاں پانی کم ہوتا ہے وہاں ڈرپ اریگیشن پر 50 فیصد سبسڈی دی جائے گی اور سولر ٹیوب ویلز پر 100 فیصد سبسڈی دی جائے تاکہ اس مشکل وقت میں کسانوں کی مدد کی جاسکے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ شہری علاقوں میں کورونا لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کے لیے بھی قرض کا بندوبست کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ٰہیں کہ کورونا سے معیشت متاثر ہورہی ہے اور زیادہ اموات ہوں گی تو معیشت زیادہ متاثر ہوگی کیونکہ اگر ایک خاندان کا واحد کفیل بیمار ہوجائے یا انتقال کرجائے تو پورا گھرانہ متاثر ہوتا ہے، اس حوالے سے سندھ میں معاونت فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو فیملی سپورٹ گرانٹ دلوائیں گے اور کوئی کفیل فوت ہوجائے گا تو سپورٹ گرانٹ دی جاتی ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منفی شرح نمو ہے اور بیروزگار افراد کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے جو مزید ہوگا، صوبائی حکومت نے بیروزگار افراد کے لیے فوڈ سیکیورٹی پروگرام شروع کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت سندھ نے اپنے بجٹ میں پہلی مرتبہ کوئی اسکیم متعارف نہیں کروائی، وفاقی حکومت کو پی ایس ڈی پی کو روک کر پاکستان کے عوام کی صحت اور زندگی کو بچانے میں خرچ کرتے۔

انہوں نے کہا کہ اگرکسی کے پاس ٹیسٹ کروانے کے وسائل نہیں تو ہم ان کا مفت ٹیسٹ کروائیں گے اور جو لوگ کورونا کا علاج نہیں کرواسکتے تو سندھ حکومت ان کا مفت علاج کرائے گی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جو لوگ ہم پر گورننس کا الزام لگاتے تھے آج موازنہ کرلیں، سندھ میں کورونا کی ٹیسٹنگ صلاحیت تمام صوبوں سے زیادہ ہے، صرف سندھ کی حکومت کورونا وائرس کے متاثرین کو ڈھونڈ کر ان کے علاج کی کوشش کررہی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ میں انتہائی نگہداشت یونٹس (آئی سی یوز) اور ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس (ایچ ڈی یوز) کی تعداد بھی زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں کورونا وائرس کے 100 دن کو عجیب بیانات دے کر منایا گیا جبکہ سندھ کی وزارت صحت نے یہ دن وبائی امراض کا ہسپتال فعال کرکے منایا۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کی طرز پر وبائی امراض کے لیے پورے سندھ میں ہسپتال بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بہت مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، پی ٹی آئی کی جہاں حکومت ہے وہاں جان بوجھ کر ٹیسٹنگ کم کی جارہی ہے یہ پاکستان کے عوام کی زندگی اور صحت کو مزید خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب جان بوجھ کر ٹیسٹنگ کی صلاحیت کم کی جاتی ہے تو پھر یہ اپنے عوام کے خلاف سازش ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آپ کسی کو بھی بیوقوف بنارہے بلکہ وہ وزیراعظم اور ان کے وزرا اپنا مذاق بنوارہے ہیں جب وہ کہتے ہیں کہ گراف نیچے جارہا ہے جب ٹیسٹنگ نہیں کریں گے تو گراف خود بخود نیچے جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو مریض نظر نہیں آئیں گے لیکن اتنے ہی لوگ بیمار ہوں گے اور جاں بحق ہوں گے اور عوام کا نقصان ہوگا۔

install suchtv android app on google app store