ملک بھر میں کورونا سے متاثرین کی تعداد 61 ہزار 227 ہو گئی، 20,231 مریض صحتیاب

کورونا وائرس کیسز کے اعداد و شمار کورونا وائرس کیسز کے اعداد و شمار

پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 61 ہزار 227 جبکہ مجموعی اموات کی تعداد ایک ہزار 260 ہوگئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے مزید 2 ہزار 76 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 61 ہزار 227 ہوگئی ہے۔

پنجاب میں کورونا کے 22 ہزار 37، سندھ میں 24 ہزار 206 ، خیبر پختونخوا میں 8 ہزار 483، بلوچستان میں 3 ہزار 616، اسلام آباد میں 2 ہزار 15، گلگت بلتستان 651 اور آزادکشمیر میں 219 کیسزرپورٹ ہو چکے ہیں، ملک بھر میں کوروناوائرس کے 20 ہزار 231 مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 36 مریض دم توڑ گئے ، جس کے بعد اس وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزار 260 ہوگئی ہے۔

کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں ہوئی ہیں جہاں 425 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ سندھ میں 380، پنجاب میں 381، اسلام آباد میں 19، گلگت بلتستان میں 9، بلوچستان میں 41 اور آزاد کشمیر میں 5 افراد کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ

لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سندھ بھرمیں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث کراچی کے نجی و سرکاری اسپتالوں میں بستروں اور وینٹی لیٹر کی گنجائش ختم ہوگئی، ڈاکٹرعمرسلطان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہاتھا لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کریں۔

عید کے بعد سندھ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا، نجی اور سرکاری اسپتالوں میں کورونا کے وارڈز بھرگئے، بیشتر نجی وسرکاری اسپتالوں نے مزید کورونا مریض لینے سے انکار کردیا۔

جناح، سول، انڈس اسپتال، ڈاؤ اوجھا کیمپس اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں مریضوں کا رش ہیں ،جناح اسپتال میں ایچ ڈی یوکے انیس بستروں اور آئی سی یو کے سترہ بستروں پر مریض موجود ہیں، سول اسپتال میں مختص بارہ وینٹی لیٹرز پر بھی مریض موجود ہیں جبکہ انڈس اسپتال کے تمام 28 بستر اور 15 وینٹی لیٹرز، اوجھا اسپتال کے تمام 50 بیڈزاور 16 وینٹی لیٹرز، ضیاء الدین اسپتال کے مخصوص51 بیڈز اور چھ وینٹی لیٹرز بھر گئے ہیں۔

 وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ

حکومت سندھ نے صوبے کے اسپتالوں میں جگہ ختم ہونے کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبروں کو غلط قرار دیدیا۔

کراچی میں وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سول اسپتال کراچی اوجھا کیمپس اور لیاری جنرل اسپتال میں گنجائش ہے۔

انھوں نے اسپتالوں میں جگہ ختم ہونے کے تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس مریضوں کی تعداد تیزی سےبڑھ رہی ہے، کورونا کیسز کا تیزی سےبڑھنا خطرناک ہے۔

 

install suchtv android app on google app store